پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ پیکا ترمیمی بل پاس نہیں ہونے دیں گے۔
پیر کے روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے صحافتی تنظیموں اور اپوزیشن سینیٹرز کی مخالفت کے باوجود کثرت رائے سے پیکا ترمیمی بل کی منظوری دی جبکہ پی ٹی آئی سینیٹرز اور پریس گیلری میں موجود صحافیوں نے اس موقع پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
ایوان سے واک آؤٹ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ متنازع پیکا بل براہ راست اظہار آزادی رائے پر حملہ ہے اور بولنے کی آزادی چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ ہم صحافی تنظیموں کے تحفظات سے اتفاق کرتے ہیں۔
سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ اسٹیک ہولڈرز ، عوام ، صحافی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو سنا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیک نیوز کو ریگولیٹ ہونا چاہیے تاہم اس میں سنسرشپ نہیں کرسکتے، فیک نیوز کی تشریح ہے، اگر کوئی رائے کسی کو پسند نہیں تو جیل بھیجنے کی سزا ہوسکتی ہے، یہ تو ڈکٹیٹر شپ ہے پھر جمہوریت تو نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل حکومتی اراکین قانون پیش کرنے جا رہے ہیں لیکن ہم اس کو پاس نہیں ہونے دیں گے۔
سینیٹرعلی ظفر نے پیکا ایکٹ کے حوالے سے دوبارہ مشترکہ کمیٹی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ کمیٹی بل کی منظوری سے پہلے بنائی جائے۔