سیکورٹی پیپرز لمیٹڈ نے نئے کرنسی نوٹوں کی تیاری میں تعطلی کا سامنا کرتے ہوئے کرنسی نوٹوں کی تیاری کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے گئے خط میں اس تاخیر کی وجوہات اور حل کے بارے میں تفصیلات فراہم کی ہیں۔
کمپنی کی جانب سے بھیجے گئے خط میں بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی معیار کے مطابق نئے کرنسی نوٹوں کی تیاری کے لیے مشینوں کو اپ گریڈ کرنا ضروری ہے۔ اس مقصد کے تحت پلانٹ کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو 18 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔
خط میں مزید بتایا گیا ہے کہ سیکورٹی پیپرز لمیٹڈ کی موجودہ مشینیں 2004 میں نصب کی گئی تھیں اور اب ان میں جدید ٹیکنالوجی کے مطابق تبدیلیاں ناگزیر ہو چکی ہیں۔ کمپنی کے مطابق اپ گریڈیشن کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ضروریات کو بہتر طور پر پورا کیا جا سکے گا۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ سال نئے نوٹوں کی سیریز کے مقابلے کے نتائج جاری کردیے اور نئے کرنسی نوٹوں کے ڈیزائنز کو شارٹ لسٹ کرلیا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے 10 سے 5 ہزار روپے کے نئے نوٹوں کے ڈیزائن کو شارٹ لسٹ کیا ہے۔
شارٹ لسٹ کیے گئے کرنسی نوٹوں کے ڈیزائنز میں 10، 20، 100، 500 اور 5 ہزار کے نوٹوں پر قائد اعظمؒ کی تصویر آویزاں ہے۔ 500 روپے کے دو نوٹوں میں محترمہ فاطمہ جناح کا نوٹ شارٹ لسٹ کیا گیا ہے، ایک ہزار کے نوٹ پر لیاقت علی اور ان کے مکے کا نشان ہے اور پچھلی طرف ہاتھوں کی زنجیر موجود ہے۔
ذرائع کے مطابق دسمبر 2025 تک ملک میں موجودہ تمام کرنسی نوٹوں کو ختم کرکے نئے نوٹ جاری کیے جائیں گے۔ ملک میں 5000 روپے کے تقریبا 99 کروڑ نوٹ مارکیٹ میں زیر استعمال ہیں، دستاویز مارکیٹ میں 1000 روپے والے 3 ارب 19 کروڑ 20 لاکھ سے زائد نوٹ زیرگردش ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مارکیٹ میں 500 والے نوٹوں کی تعداد 1 ارب 63 کروڑ 90 لاکھ سے زائد ہے جبکہ 100 روپے تقریبا 1 ارب 48 کروڑ 60 لاکھ نوٹ زیر استعمال ہیں جبکہ 50 روپے والوں نوٹوں کی تعداد 1 ارب 79 کروڑ 80 لاکھ کے لگ بھگ ہے جبکہ مارکیٹ میں 20 روپے والے نوٹ کی تعداد 71 کروڑ 60 لاکھ زیر گردش ہے۔
مارکیٹ میں زیرگردش ایک ہزار کے نوٹوں کی مالیت 31 کھرب 92 ارب سے زائد، 500 روپے والے نوٹوں کی مالیت 8 کھرب 19 ارب 50 کروڑ روپے،، 100 روپے والے نوٹوں کی مالیت 1 کھرب 48 ارب 60 کروڑ روپے لگائی گئی ہے۔