امریکی شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں تاریخ کی خوفناک ترین آگ لگی جسے اب امریکی تاریخ کی سب سے مہنگی آفت قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی شہر لاس اینجلس میں پانچ روز سے لگی آگ اب تک بے قابو ہے ۔ ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئیں ۔ 12 ہزارسے زائد گھر جل گئے ۔ اب تک 160 ارب ڈالرکا نقصان ہوچکا ۔ حکام نے نئی وارننگ جاری کردی ۔ مزید شہریوں کے انخلا کے احکامات جاری کردیے۔
لاس اینجلس کے جنگل میں لگی آگ بے قابو، حکام نے نئی وارننگ جاری کردی ۔ مزید شہریوں کے انخلا کے احکامات جاری کردیے۔ تیز ہواؤں کے باعث صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ درجنوں طیارے اور ہیلی کاپٹرز ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔
فائربریگیڈ حکام کے مطابق پانچ روز کی کوششوں کے بعد صرف دو مقامات پر آگ بجھائی جاسکی ہے، 4 مقامات پر اب بھی شعلے بھڑک رہے ہیں۔ مجموعی طور پر 145 مربع کلومیٹر کا علاقہ راکھ ہوچکا ہے
نیشنل ویدر سروس نے خبردار کیا ہے پیر سے منگل تک تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ ہواؤں کی رفتار 48 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 112 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے۔ صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق لاس اینجلس میں لگی آگ سے اب تک 160 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے۔ تاہم سرکاری اعدادوشمار جاری نہ ہوسکے۔
مسیحوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگی آگ سے متاثرہ افراد کے لیے دعا کی اور جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔