عالمی مارکیٹ کے برعکس اسرائیل کی جانب سے غزہ پر متوقع زمینی حملوں کے خدشے کے پیش نظر تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان ہے۔ جمعہ کو ایشیائی مارکٹیں مندی کا شکار رہیں جبکہ تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں 1400 افراد کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے ساتھ ساتھ تاجر مشرقی وسطی میں پیدا ہونے والی صورت حال پر خوف سے بھری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ادھر ایران نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر زمینی حملہ کیا تو وہ بھی اس جنگ میں شریک ہوجائے گا، جس سے اس بات کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ پورا خطہ وسیع تر تنازعات کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔
دوسری جانب پینٹاگون نے بیان میں کہا کہ امریکی نیوی نے جمعرات کو بحیرہ احمر میں میزائل اور ڈرون مار گرائے جو کہ یمن میں ایران کی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی طرف سے ممکنہ طور پر اسرائیل کی جانب فائر کیے گئے تھے، جو کہ اس کشیدگی میں دیگر ممالک کے شامل ہونے کی ایک علامت ہے۔
مشرق وسطیٰ میں جنگ کے پھیلنے کے خدشات کے باعث تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور منافع میں توسیع کردی گئی ہے اور اس سے ایشیا میں تیل کی تجارت میں ایک فیصد اضافہ ہوا۔
ماہرین کے مطابق خام تیل میں رسک پریمیم کا خطرہ ایک بار پھر بڑھ گیا ہے، جب تک حماس اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر رہے گی تب تک خام تیل کی قیمتوں میں کشیدگی کے خدشات پر مزید اضافے کا خطرہ برقرار رہے گا۔