اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ میں مذاکرات کا مخالف نہیں ہوں، 15روز میں ایسی کیا چیزآئی کہ یہ مذاکرات کیلئے راضی ہو گئی، 15روز میں کیا تعویزآیا یاکوئی پھونک ماری کہ مذاکرات کا کہہ رہے ہیں، کوئی ایک بندہ بتا دے کس رشتے کی بانی نے وفا کی ہے، وہ بندوں کو استعمال کرتا ہے،وارننگ دے رہا ہوں استعمال نہ ہو جانا، میر دعا ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں، بانی پی ٹی آئی پہلا سیاستدان ہے جو امریکا کے ترلے کر رہا ہے کہ مجھے بچا لو۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے لاہور میں خواجہ رفیق کی برسی پر ’بحرانوں میں گھرا پاکستان، اصلاح احوال کیسے ہو‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئےخواجہ سعد کے والد کو اپنے والد کی معرفت سے جانتا ہوں، وہ ہمیشہ اچھے لباس میں ہوتے تھے،ان میں کمال کی دلیری تھی، میرے ذہن میں ان کی یادآج بھی تازہ ہے۔
خواجہ آصف نے موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سب نے ایک بات کااعادہ کیاکہ مذاکرات ہونے چاہیے اور شاید سوشل کانٹیکٹ بھی تمام سیکٹرز میں ترتیب دینا چاہیے، میں مذاکرات کا مخالف نہیں ہوں، چندسال کی تاریخ دیکھیں تو جتنے بھی اقدامات لیے گئے تو ن لیگ نے لیے، 2013کے الیکشن کے بعد نواز شریف بنی گالہ گئے، مذاکرات تو نہ ہوئے مگر انہوں نے 40 لاکھ کی ایک سڑک مانگی جو نواز شریف نے بنوا دی، شہباز شریف بطور اپوزیشن لیڈر بھی مذاکرات کا کہتے تھے لیکن کوئی جواب نہ دیتاتھا، ان کی بات پر بدتمیزی سے جواب دیا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت میں بھی ہم مذاکرات کا کہتے تھے ، 15روز میں ایسی کیا چیزآئی کہ یہ مذاکرات کیلئے راضی ہو گئی، 15روز میں کیا تعویزآیا یاکوئی پھونک ماری کہ مذاکرات کا کہہ رہے ہیں، میں مذاکرات کا مخالف نہیں لیکن کہا گیا ان کی کوئی اوقات نہیں جن کی اوقات ہے ان سے مذاکرات ہوں گے، کوئی بتا دے ان 15 روز میں ہوا کیا ہے کہ مذاکرات پر راضی ہوئے، شہباز شریف اٹھ کر ان کی سیٹوں پر گئے،نوازشریف ان کے گھر گئے تھے، جب حکومت میں تھے تو کرسی موڑ کر بیٹھ جایا کرتے تھے، میں کوئی قیاس آرائی نہیں کروں گا،یہ نہ ہو کوئی نقصان ہو جائے، محتاط انداز میں کہوں گا مذاکرات کریں مگرخیال رکھیں رل نہ جائیں۔
خواجہ آصف کا کہناتھا کہ کوئی ایک بندہ بتا دے کس رشتے کی بانی نے وفا کی ہے، ایک شخص بتا دیں جس سے بانی نے وفا کی ہو، وہ بندوں کو استعمال کرتا ہے،وارننگ دے رہا ہوں استعمال نہ ہو جانا، میر دعا ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں، میڈیا،اسٹیبلمشٹ،سیاستدانوں کو مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنا چاہیے، ہم کئی دہائی شہیدبی بی کی جماعت کے ساتھ دست و گریبان رہے، انہوں نے میثاق جمہوریت پر نہایت دل سے سائن کیا۔
وفاقی وزیر کا کہناتھا کہ بانی پی ٹی آئی پہلا سیاستدان ہے جو امریکا کے ترلے کر رہا ہے کہ مجھے بچا لو، 2فوجیوں نے امریکا کی غلامی قبول کی اس کی قیمت آج بھی ہم ادا کر رہے ہیں، ہماراافغان جنگ میں کوئی کام نہیں تھا،اقتدار کو طوالت دینے کیلئے جہاد کا نام دیا گیا، ہم 40 سال سے حالت جنگ میں ہیں، بانی نے 40 ہزار بندہ وہاں سے لا کر یہاں بسایا ہے، 7 ہزار تو اس نے اپنے منہ سے بتایا تھا، 15 سے20 روز میں ایسی کیا چیز ہوئی کہ مذاکرات کے لیے راضی ہوئے، کمیٹی بھی انہوں نے خود بنائی ،اسپیکر بتا دیں اس کے پیچھے کیا راز ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بانی اب کہتا ہے کہ شہبازشریف نے معیشت سنبھال لی ، انہوں نے پوری کوشش کی کہ ہماری معیشت تباہ ہو جائے، انہوں نے سارے مامے اور چاچو ں کو خطوط لکھے کے پیسے نہیں دینے، ان کا ہر چیز کا رخ امریکا اور برطانیہ کی طرف ہے، جنہوں نے 50 ہزار فلسطینی شہید کر دیئے،4سے 5 ملک تباہ کیے، جو بندہ ان کوآوازیں لگائے مدد کیلئے اس کی کیا اوقات ہے ، ان کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے بھرے ہوئے ہیں، پہلے کہتا تھا غلامی نامنظور اب غلامی 100 بار منظور ہے ، انہوں نے مجھے مذاکرات کے نزدیک بھی نہیں آنےدیا۔