بنگلا دیش نے بھارت سے سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی حوالگی کا مطالبہ کردیا۔
بنگلا دیشی وزارت خارجہ کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کو خط لکھ کر حسینہ واجد کی وطن واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ڈھاکہ میں قائم انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل ( آئی سی ٹی ) نے حسینہ واجد اور ان کے وزراء، مشیروں اور سابق فوجی اور سول حکام کے ناموں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں اور ان پر انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کا الزام لگایا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلا دیشی عبوری حکومت میں خارجہ امور کے مشیر توحید حسین نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے ہندوستانی حکومت کو ایک سفارتی پیغام بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش عدالتی عمل کے لیے حسینہ واجد کو واپس لانا چاہتا ہے۔
مشیر داخلہ جہانگیر عالم کے مطابق بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی حوالگی کا معاہدہ موجود ہے جس کے تحت حسینہ واجد کو بنگلا دیش واپس لایا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ اور حسینہ واجد کے بیٹے نے بنگلادیشی درخواست پر فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں بنگلادیش میں سٹوڈنٹس کے مظاہروں کے بعد حسینہ واجد کا 16 سالہ اقتدار کا سورج غروب ہوگیا تھا اور وہ 5 اگست کو ملک سے بھارت فرار ہوگئی تھیں جہاں وہ اب تک مقیم ہیں۔