پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان پر 9 مئی سے متعلق جنرل ہیڈ کوارٹر ( جی ایچ کیو ) حملہ کیس میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔
جمعرات کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران عمران خان سمیت عدالت میں حاضر 100 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی۔
فرد جرم میں ملزمان پر بغاوت، دہشتگردی اور اقدام قتل کے الزامات ہیں جبکہ توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ اور سازش مجرمانہ کے الزامات بھی شامل کیے گئے۔
بانی پی ٹی آئی سمیت تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔
عدالت نے 10 دسمبر کو استغاثہ کی شہادت طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
جی ایچ کیو حملہ کیس کا مقدمہ تھانہ آر اے بازار میں درج ہے جس میں 143 ملزمان نامزد ہیں جبکہ 23 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔
عدالت کی جانب سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب ، سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد اور ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق ، سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت اور زرتاج گل پر بھی فرد جرم عائد کی گئی۔
صداقت عباسی، اشرف خان سوہنا اور واثق قیوم پر بھی فرد جرم عائد کی گئی۔
سماعت کے بعد راولپنڈی پولیس نے راجہ بشارت کو اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کیا جبکہ عمر ایوب اور احمد چھٹہ کو بھی حراست میں لے کر پولیس چوکی اڈیالہ منتقل کر دیا گیا۔