پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تجارت اور مواصلات سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے عزم کا اظہار کیا ہے
بیلاروس کے وزرا کی اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں ہوئیں، وزیرخارجہ میکسم رائزنکوف کی وزارت خارجہ آمد ہوئی، نائب وزیراعظم ووزیرخارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات ہوئی۔
تاریخی تعلقات مزید مضبوط کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیاوزرائے خارجہ نے مشرق وسطیٰ بالخصوص غزہ کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیاتنازعات کے پُرامن حل اور انسانی بحرانوں سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی پر بھی زور دیا ہے۔
بیلاروس کے وزیرٹرانسپورٹ الیگزسی لیخنووچ نے بھی وفاقی وزیرسرمایہ کاری بورڈ و مواصلات اور نجکاریعبدالعلیم خان سے ملاقات کی ۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ اسلام آباد سے ماسکو کیلئے براہ راست پرواز پر کام جاری ہےاس میں بیلاروس کو بھی شامل کرسکتے ہیں ۔
آذربائیجان اور ترکی کی طرح بیلاروس کو بھی سرمایہ کاری میں شراکت دار بننے کی دعوت دے دی پاکستان شاہراہ قراقرم اور سی پیک کی طرز پر سینٹرل ایشیا تک تجارتی کوریڈور کا بھی خواہاں ہےٹرانسپورٹ کے شعبے میں گرین انرجی اور ماحول دوست اقدامات کرنا ہوں گے ۔
بیلاروس کے وزیرٹرانسپورٹ نے پاکستان کے ساتھ ریل اورسڑک کے ذریعے روابط بڑھانے کا خواہش ظاہر کردی ہےشعبہ مواصلات میں بھی سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ۔الیگزسی لیخنو وچ نے عبدالعلیم خان کو دورے کی دعوت بھی دی ہے ۔
وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین سے بیلاروس کے وزیر صنعت علی الیگزینڈر یافیموا کی بھی ملاقات ہوئی۔ دونوں ممالک کا صنعتی اور زرعی تعاون بڑھانے اور ورکنگ گروپ کا اجلاس جلد بلانے پر اتفاق کیا گیا اس موقع پر مہمان وزیر نے کہا کہ پاکستانی مصنوعات کو بیلاروس کی مارکیٹ تک رسائی دیں گے۔
پاکستان اور بیلاروس کے وزرائےقانون کی بھی ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق کیا ۔ وزرائےقانون نے یادگاری شیلڈز کا بھی تبادلہ کیا ۔