وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) سے کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، ان کی مذاکرات کی خواہش ہے تو بتادیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ بیلاروس سے 24 نومبر کو ایک وفد آرہا ہے، اس وفد کو سکیورٹی دینا ترجیح ہے، ہم کسی قسم کے جلسے جلوس کی اجازت نہیں دے سکتے، اس حوالے سے ہم نے تیاریاں شروع کردی ہیں۔
پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، مذاکرات دھمکیوں سے نہیں ہوتے، کوئی بھی مسئلہ ہو بیٹھ کر حل کرنا چاہیے، کوئی صورت نہیں کہ دھمکیاں دیں اور ہم مذاکرات کریں۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کب کر رہے ہیں؟ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر گزشتہ روز بھی ملے تھے اور پرسوں بھی ملے، اگر ان کی خواہش ہے تو مذاکرات کریں، اگر مذاکرات کیلئے ان کی خواہش ہے تو بتا دیں۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے ریڈ زون کو محفوظ بنائیں گے، ہر روز کوئی نہ کوئی واقعہ ہو رہا ہے ، ابھی کرم میں 38 لوگ شہید ہوئے، خیبرپختونخوا حکومت کی جہاں جہاں ممکن ہوئی ہم مدد کریں گے، سوال ہے ایسی تاریخوں کو احتجاج کیوں ہوتا ہے؟
انہوں نے بتایا کہ موبائل سروس بند کرنے یا نہ کرنے پر کل رات تک فیصلہ ہو جائے گا۔
عمران خان کی رہائی سے متعلق انہوں نے کہا کہ میرے پاس تو رہا کرنے کی پاورنہیں ، عدالتیں موجود ہیں اور کافی سارے مقدمات زیرالتوا ہیں جن کا فیصلہ انہوں نے کرنا ہے۔