پاکستان کا کہنا ہے کہ کرکٹ پر پاک، بھارت کوئی ٹریک ٹو یا بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہو رہی۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) چیمپئنز ٹرافی 2025 کھیلنے کے لئے پاکستان آنے سے انکار کر دیا گیا ہے جس کے بعد پی سی بی اور حکومت کی جانب سے بھارت کے خلاف سخت موقف اپنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کرکٹ پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی ٹریک ٹو یا بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہو رہی۔
پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان اچھے دوستانہ تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے، ان تعلقات کی بنیاد ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر ہے، ہم ایجنڈا پر پھیلائی گئی افواہوں کا جواب نہیں دیتے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کچھ برس قبل ایک بھارتی افسر کلبھوشن یادیو کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا ، بلوچستان میں بھارتی سرگرمیوں پر تحفظات ہیں۔
ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ہم امارات میں پاکستانی شہریوں پر ویزا پابندی کے تصور سے اتفاق نہیں کرتے، پاکستان متحدہ عرب امارات کی حکومت سے ان معاملات پر بات چیت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ چینی باشندوں ، کمپنیوں اور منصوبوں کے تحفظ کے حوالے سے چین سے رابطے میں ہیں، ہم پاکستان ، چین شراکت داری کو ڈی ریل کرنے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور پاکستان کو تمام اندرونی و بیرونی خطرات سے بچانے کے لیے پر عزم ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ افغان انتظامیہ افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کرے، افغان انتظامیہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ پاکستان کی بارہا کی جانے والی درخواستوں کو سنجیدہ لیں اور پاکستان کے عوام کی برداشت کو زیادہ مت آزمائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران دونوں کہہ چکے ہیں کہ اس سرحد پر دہشت گرد گروہوں کی موجودگی برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بنگلہ دیش کے ساتھ اپنے تعلقات اور دوستی میں توسیع پر پرعزم ہے۔
سماء سے خصوصی گفتگو
سماء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بھارتی ہٹ دھرمی کے حوالے سے آئی سی سی کے ساتھ بات کر رہا ہے ، افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی پر کئی بار افغان حکام سے احتجاج کر چکے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی چیمپینز ٹرافی کے ایشو پر آئی سی سی سے بات کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی پر کئی بار احتجاج کر چکے ، خطے کے دوسرے ممالک کا بھی یہی مؤقف ہے ، افغان انتظامیہ کو دہشتگرد گروہوں کے خلاف ایکشن لینا ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاک چین تعلقات پر کوئی سوال اٹھانا ہی غلط ہے ، پاکستان اور چین کی اسٹریٹجک پارٹنرشپ جاری رہے گی۔