نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس چیٹ بوٹس کو سیکیورٹی رسک قرار دے دیا۔
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کی جانب سے کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس چیٹ بوٹس کو سیکیورٹی رسک قرار دے دیا گیا ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق اے آئی چیٹ بوٹس کا پیشہ ورانہ اور ذاتی کاموں میں استعمال بڑھ گیا ہے اور ٹولز پیداواری صلاحیت اور انگیجمنٹ کیلئے جدید حل پیش کرتے ہیں۔
چیٹ جی پی ٹی اور دیگر چیٹ بوٹس حساس معلومات اسٹور کرتے ہیں اور چیٹ بوٹس کے ساتھ ڈیٹا ایکسپوزر کے خطرات بڑھ گئےہیں، اے آئی چیٹ بوٹس کے ساتھ بات چیت میں اکثر حساس معلومات شامل ہوتی ہیں جیسا کہ کاروباری حکمت عملی یا ذاتی گفتگو لیک ہونے کا خدشہ ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ اے آئی چیٹ بوٹس کے سائبر خطرات سے بچنے کیلئے مضبوط فریم ورک کی ضرورت ہے۔
صارفین اے آئی چیٹ بوٹس میں حساس ڈیٹا کا اندراج کرنے سے گریز کریں۔
نیشنل سرٹ کی جانب سے باقاعدگی سے سسٹم سیکیورٹی اسکین کروانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
ایڈوائزری میں مزید کہا گیا کہ صارفین اے آئی چیٹ بوٹس کے استعمال کے دوران چیٹ سیونگ فیچرز غیر فعال کریں اور ادارے مشکوک چیٹ بوٹ سرگرمیاں نوٹ کرنے کیلئے مانیٹرنگ ٹولز استعمال کریں۔