مودی کے تیسرے دور اقتدار میں بھی بھارت کی اقلیتوں پر ظلم و ستم میں کوئی کمی نہیں آسکی ہے
بھارت کےدیگرعلاقوں کی طرح منی پورمیں جاری فسادات اور پرتشدد واقعات کےباعث سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں،حال ہی میں منی پور کےجیریبام ضلع میں پولیس کے ہاتھوں 10 کوکی عیسائیوں کی ہلاکت کے بعد کرفیو نافذ کر دیا گیا،کوکی عیسائیوں نے جعلی پولیس مقابلوں میں ہلاکتوں پر شدید غم و غصے کا اظہارکیا۔
کوکی زو کونسل نے دعوی ٰکیا کہ ہمارے 10 ارکان کو سی آر پی ایف اہلکاروں نے جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کیا۔
ان ہلاکتوں کےردعمل کے طور پر قبائلی گروپ نے پورے منی پور میں گزشہ روز صبح 5 بجے سے شام 6 بجےتک بند کرنے کا اعلان کیا۔
قبائلی گروپ کا کہنا ہے کہ جن افرادکو ہلاک کیا گیا وہ غیر مسلح تھے جبکہ پولیس کی جانب سے ان کو حملہ آور ثابت کرنا جھوٹ ہے،دوسری جانب مقامی حکام کے مطابق پولیس سٹیشن کے احاطے میں قائم کوکی ریلیف کیمپ سے بھی 5 افراد لاپتہ ہیں،ان لاپتہ افراد کو دوران حراست ہلاک کردیا گیا ہے،
مذکورہ بالا واقعات نے ریاست منی پور میں جاری فسادات اور پرتشدد واقعات کو مزید بڑھا دیا گیا، قبائلی رہنما اس طرح کے مظالم کے بعد اپنے لئے ایک علیحدہ ریاست کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں
مودی سرکار کی پرتشدد پالیسیوں کے باعث منی پور میں جاری فسادات سے انسانی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔