صدارتی انتخابات میں کامیابی پر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی فاتحانہ خطاب میں نئی جنگیں شروع کرنے کے بجائے جاری جنگیں ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
ویسٹ پام بیچ میں حامیوں سے خطاب میں ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ شاندار تحریک چلانے پر حامیوں کا شکر گزارہوں، ہمیں تاریخی فتح کسی مقصد کیلئے ملی ہے، ہم نے ملک کے زخموں پر مرہم رکھنا ہے۔ ہم نے جن مشکلات کا سامنا کیا وہ کبھی کسی کو نہیں کرنا پڑا۔
نومنتخب امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے سینیٹ کیلئے شاندارمہم چلائی اور سینیٹ کاکنٹرول واپس حاصل کیا۔ ایوان نمائندگان میں بھی اکثریت حاصل کریں گے۔ یہ امریکا کے عوام کی شاندار فتح ہے، سوئنگ اسٹیٹس سے مجھے محبت ہے، ہمیں 315 الیکٹورل ووٹ ملنے کا امکان ہے۔
نومنتخب امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے ایلون مسک بھی کی تعریف کی، کہا کہ ایلون مسک ایک ذہین اور سمجھدار آدمی ہیں، ہمیں اپنے ذہین اور سمجھدار آدمی کا تحفظ کرناچاہیے۔
مزید پڑھیں
وزیراعظم کی نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کو مبارکباد
اشدہ طلیب اور الہان عمر دوبارہ امریکی کانگریس کی رکن منتخب
امریکی صدارتی الیکشن میں دو پاکستانی نژاد امیدوار کامیاب
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ قاتلانہ حملے میں میری جان بچ گئی، اس کا ایک مقصد ہے، مجھے نئی زندگی ملنے کا مقصد امریکا کو دوبارہ عظیم بنانا ہے، میں نے اپنی چار سالہ مدت میں کوئی جنگ شروع نہیں کی، گزشتہ دور صدارت میں ہم نے داعش کو شکست دی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سعودی عرب اور روس سے زیادہ تیل ہے، ہم اپنے تیل کے ذخائر سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ لوگ ہمارے ملک میں آئیں، جوبھی آئے قانونی راستے سے امریکا آئے۔
یہ بھی پڑھیں
ڈونلڈ ٹرمپ کی متوقع جیت پر بٹ کوائن کی قیمت بڑھ گئی
خلا بازوں نے خلائی اسٹیشن سے ووٹ ڈال کر اپنی رائے کا اظہار کیا
ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت، خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی
واضح رہے کہ امریکی صدر کے انتخاب کیلئے تمام 50 ریاستوں میں ہونے والی پولنگ کے نتائج کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی معرکہ جیت لیا ہے اور وہ امریکا کے 47 ویں صدر بن گئے ہیں۔ امریکی صدارتی انتخاب میں538 میں سے اب تک ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 اور کملا ہیرس نے 226 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ اس بار الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ ساتھ پاپولر ووٹ میں بھی کاملا ہیرس سے بہت آگے ہیں۔ ٹرمپ کے ووٹوں کی تعداد 7 کروڑ سے زائد ہوچکی ہے جبکہ کاملا ہیرس کو اب تک ساڑھے 6 کروڑ سے زائد ووٹ ملے۔ 2016 میں ڈونلڈ ٹرمپ پاپولر ووٹوں میں شکست کے باوجود الیکٹورل ووٹوں کی بنیاد پر صدر بنے تھے۔