متروکہ وقف ایکشن کمیٹی نے محکمہ وقف املاک کی جانب سے جائیدادوں کے کرایوں میں دوہرے اضافے کے قانون کو مسترد کرتے ہوئے ملک گیر احتجاجی تحریک کا اعلان کر دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی صدارت میں پیر کو منعقدہ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ یہ آرڈیننس ظلم کا خنجر ہے جو کہ کرائے داران کے خلاف سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔ سال 2006 کے ترمیمی آرڈیننس کے تحت محکمہ جائیدادوں کے کرایوں میں 8فیصد سالانہ اضافے کے علاوہ ہر 6سال بعد افسران کی صوابدید اور مارکیٹ ویلیو کے حساب سے مزید اضافہ کرنے کا مجاز ہوگا۔
عتیق میر نے کہا کہ متروکہ وقف املاک قانونِ تبدیلی کرائے داری کے مطابق کرائے داران سے کرایہ 30فیصد بڑھا کر 60 ماہ کے کرائے کے مساوی فیس وصول کرتا ہے جس سے جائیدادوں کے کرائے پہلے ہی تشویشناک طور پر بڑھ چکے ہیں جبکہ موجودہ قانون کے نتیجے میں جائیدادوں کے کرایوں کی ادائیگی ممکن نہیں رہے گی اور محکمے میں رشوت ستانی کا بازار گرم ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی مارکیٹ میں مختلف درجے اور حیثیت کے کاروبار کی موجودگی میں کس طرح ممکن ہے کہ تمام کرائے داران پر یکساں شرحیں لاگو کی جائیں۔
عتیق میر نے واضح کیا کہ من مانے کرائے مقرر کرنے کی جبری کوشش کی گئی تو جائیدادوں کے کرایوں اور واجبات کی ادائیگی بند، انسپکٹرز کو مارکیٹوں میں داخل نہیں ہونے دیں گے، احتجاج ملک گیر سطح پر ہوگا، آئندہ چند دنوں میں کراچی بھر کے کرائے داران متروکہ وقف املاک متروکہ وقف املاک کے دفتر واقع پرانی نمائش پر دھرنا دیں گے۔
عتیق میر نے کہا کہ محکمہ گزشتہ 17سال سے جائیدادوں کے کرایوں میں 8 فیصد سالانہ کے حساب سے اضافہ کر رہا ہے، چند سال قبل بھی زیادتی اور ناانصافی پر مبنی اس ترمیمی آرڈیننس کے خلاف ملک بھر کے کرائے داران متروکہ وقف املاک کے شدید احتجاج کے بعد اس پر عمل درآمد کی کوشش ناکام بنا دی گئی تھی۔