ایف آئی اے نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
ایف آئی اے کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک جج نے چیمبر میں بشریٰ بی بی کو ضمانت دی ۔ سپریم کورٹ کے طے کردہ اصولوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔
درخواست کے مطابق استغاثہ کا کیس یہ ہے کہ بشریٰ بی بی اپنے شوہر بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ملوث ہیں ۔ 263 دن کسی کو جیل میں رہنے کی بنیاد پر ضمانت نہیں دی جا سکتی ۔ ہائیکورٹ نے ضمانت دیتے ہوئے یہ مدنظر نہیں رکھا کہ استغاثہ کے پاس یہ شواہد ہیں کہ بلغاری جیولری سیٹ کو توشہ خانہ میں جمع نہیں کروایا گیا۔
درخواست کے مطابق سپریم کورٹ ایک فیصلے میں یہ اصول طے کر چکی ہے کہ خاتون ہونے کے باوجود اگر کسی کا کرمنل ریکارڈ ہے تو اسے ضمانت نہیں مل سکتی۔ استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے تئیس اکتوبرکے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ضمانت منسوخ کی جائے۔