وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 77 سال قبل آج کے دن بھارت نے سرینگرمیں اپنی افواج اتاریں، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرلیا۔ بھارت نے تب سے کشمیری عوام کی خودارادیت کی جائزخواہش کو دبایا ہے۔
یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکےعوام نےنے77 سال میں ان گنت مشکلات کا سامنا کیا، بھارت اپنےجابرانہ ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام کی حقیقی امنگوں کو دبا نہیں سکتا، بھارت یواین قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرقبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے گزشتہ 77 سالوں میں ان گنت مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ تاہم، ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کو حاصل کرنے کا ان کا عزم اب بھی اتنا ہی پختہ ہے جتنا کہ 1947 میں تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ آج کے دن میں کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی مسلسل جدوجہد میں دی گئی قربانیوں کو دل کی گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ بلاشبہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔محمد شہباز شریف نے کہا کہ بھارت 5 اگست 2019 سے مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے یکے بعد دیگرے اقدامات کر رہا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بھارتی اقدامات کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی تڑپ کم نہیں کرسکتے، بھارت2019 سے مقبوضہ کشمیر پر گرفت مضبوط کرنےکیلئےاقدامات کررہاہے، بھارتی قابض افواج کشمیریوں پرظلم ڈھارہی ہیں مگر جنوبی ایشیا میں امن مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی ممکن ہے۔
دیرینہ تنازعات کو حل طلب نہیں رہنا چاہئے، صدر مملکت
دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئےعالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنےاور اقوام ِمتحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لئے دباؤ ڈالے ۔ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ان کے حق ِخود ارادیت کے حصول تک کھڑا رہے گا۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ27 اکتوبر 1947 ءجنوبی ایشیا کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے ۔ آج کے دن بھارت نے جموں و کشمیر پر قبضے کے لیے فوج کشی کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارتی غیر قانونی طور پر زیرِ تسلط جموں و کشمیرکے عوام بھارتی افواج کے وحشیانہ جبر کو برداشت کر رہے ہیں۔ گزشتہ برسوں میں بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو دنیا کے سب سے زیادہ عسکریت زدہ علاقوں میں سے ایک میں بدل دیا ہے۔ اب تک ہزاروں بے گناہ کشمیری شہید ہو چکے ہیں جبکہ کشمیریوں کی اصل قیادت پابند سلاسل ہے اور مقامی میڈیا کو بڑے پیمانے پر سنسر کیا جاتا ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ مشرق ِوسطیٰ میں ہونے والی حالیہ پیش ِرفت اس بات کی واضح یاد دہانی ہے کہ دیرینہ تنازعات کو حل طلب نہیں رہنا چاہئے۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں اور تنازعات کو نظر انداز کرنا دیرپا امن کی ضمانت نہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تین نسلیں عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ کی جانب سے ان کا حق ِخودارادیت دلانے کی منتظر ہیں۔ دنیا اب اپنی ذمہ داری کو مزید نظر انداز نہیں کر سکتی۔
صدر نے کہا کہ ہم عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکے، کشمیریوں کی مشکلات کو کم کرے اور اقوام ِمتحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ان کے حق ِخود ارادیت کے حصول تک کھڑا رہے گا۔
آزادی کشمیر کی تحریک کسی صورت کمزور نہیں ہوگی، ترجمان
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ بھارت جتنی مرضی کوششیں کر لے تحریک آزادی کشمیر کو کمزور نہیں کر سکتا۔ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف آج پورا دنیا میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے ایک بار پھر واضح کیا کہ پاکستان کشمیریوں کی بھرپور،سیاسی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ پورا پاکستان کشمیری بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کر رہا ہے، پاکستان کشمیریوں کی بھرپور،سیاسی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، آزادی کشمیر کی تحریک کسی صورت کمزور نہیں ہوگی۔
پاکستان کشمیریوں کیلئے آواز بلند کرتا رہے گا،عبدالعلیم خان
صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی اقدامات کی بھرپورمذمت ہی مسئلہ کشمیر کی اصل تشریح ہے۔ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف یوم سیاہ کے پیغام میں عبدالعلیم خان نے کہا کہ آزادی کشمیر کا سورج طلوع ہونے تک پاکستان کشمیریوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرتا رہے گا۔
وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ ، مواصلات اور نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا کہ 77 سال پہلے آج ہی کے دن کشمیریوں کی آزادی سلب کرکے انہیں حق خود ارادیت سے محروم کر دیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کےمطابق مسلئہ کشمیر حل کرنا ہی واحد راستہ ہے۔ عالمی برادری اس حوالے سے اپنا کردارادا کرے۔ کشمیریوں کی نسل کشی مودی سرکارکی مکروہ سوچ کی آئینہ دارہے جس کی جتنی مذمت کی جائےکم ہے۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں کی مسئلہ کشمیر کی جانب عدم توجہ مجرمانہ غفلت کےمترادف ہے۔
کشمیری بہن بھائیوں کی جرات اورجذبہ شہادت کو پوری پاکستانی قوم سلام پیش کرتی ہے۔۔ استحکام پاکستان پارٹی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کشمیریوں کی حمایت کا فریضہ انجام دیتی رہے گی۔