سینیٹ میں اوورسیز پاکستانیوں کی جائیداد کے تنازعات کیلئے خصوصی عدالت کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق سمندر پار پاکستانیوں کی جائیدادوں کے تنازعات کے حل کیلئے چوہدری سالک حسین نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے’ اسٹیبلشمنٹ آف اسپیشل کورٹس،اوورسیز پاکستانیزپراپرٹی ایکٹ‘ کا بل پیش کیا جسے کثرت رائے سے فوری منظور کر لیا گیاہے ۔
بل سمندر پار پاکستانیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے تاریخی قانون سازی ہے، ایکٹ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جائیدادکےتنازعات کےمؤثرحل کی سہولت فراہم کرتاہے، بل کے تحت خصوصی عدالت کا قیام عمل میں لایا جائے گا، بیرون ملک مقیم پاکستانی جدیدآلات بشمول ای فائلنگ کے ذریعے درخواستیں دائر کر سکیں گے، خصوصی عدالت پاکستانی ہائی کمیشن کی نگرانی میں وڈیو لنکس پرپیش ہونگےدیگر قانونی طور پر قابل قبول طریقوں کے ذریعے ثبوت پیش کرنےکی اجازت ہوگی۔
خصوصی عدالت میں دائر مقدمات کا 90 دن کے اندر فیصلہ کیا جائے گا جس سے بر وقت انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی، بر وقت انصاف کی فراہمی کے زریعے سمندر پار مقیم پاکستانیوں کے مفادات کا تحفظ ممکن ہو پائے گا، یہ عدالت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مفادات کے تحفظ اور جائیداد کے تنازعات کو موثر طریقے سے حل کرنے کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔