اسرائیل نے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو شہید کردیا ہے جس کی تصدیق حماس کی جانب سے بھی کردی گئی ہے۔
اسرائیلی فوج کا بیان
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا کہ غزہ پٹی میں جبالیا کیمپ پر اسرائیلی فضائیہ نے بمباری کے ذریعے تین عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا جن کی لاشیں قبضے میں لے کر ڈی این اے کیا گیا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ڈی این اے ٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق ہوئی۔
حماس کی تصدیق
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے بھی یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔
لازمی پڑھیں۔ یحییٰ سنوار فلسطینی تنظیم حماس کے نئے سربراہ منتخب
اس حوالے سے حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ یحییٰ سنوار رفح میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔
یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق حماس کے شہید سابق رہنما اسماعیل ہنیہ کے بیٹے نے کی۔
یاد رہے کہ 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں سابق فوجیوں کے لیے بنائی گئی پاسداران انقلاب کی ایک محفوظ ترین عمارت میں حماس کے سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ کو پُراسرار انداز میں نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں ان کی شہادت ہو گئی تھی۔
بعدازاں، حماس کی جانب سے جاری بیان میں تنظیم کے نئے سربراہ کا اعلان کیا گیا تھا جس کے مطابق غزہ میں موجود یحییٰ سنوار کو فلسطینی تنظیم کا نیا سربراہ بنایا گیا تھا۔
یحییٰ سنوار 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں ہی موجود ہیں اور کئی بار قاتلانہ حملوں میں محفوظ رہے۔
یحییٰ سنوار کے خاندان کا تعلق مقبوضہ فلسطینی علاقے عسقلان سے تھا، انہوں نے اپنی زندگی کا 23 سالہ عرصہ اسرائیلی جیل میں گزارا جبکہ انہیں عبرانی زبان میں عبور حاصل تھا۔