پچھلے 96 گھنٹوں سے پی ٹی آئی اور اڈیالہ میں قید بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے صرف دو مذموم مقاصد حاصل کرنے کے لئے پاکستان میں شدید ہنگامہ آرائی اور ہَیجان برپا کئے رکھا تاکہ پاکستان میں عدم استحکام لاسکیں۔
اس انتشار کا پہلا مقصد 15،16 اکتوبر کو ہونے والے ایس سی او سمٹ کو سبوتاز کرنا تاکہ حکومت کی رسوائی ہو، جبکہ دوسرا مقصد آئینی ترمیمی پیکیج کو انتشار کے ذریعے روکنا تھا
اس مذموم پلان کو عملی جامہ پہنانے کے لئے پی ٹی آئی نے خطرناک منصوبہ بنایا کے وہ اسلام آباد میں اشتعال دلا کر اپنے ورکرز کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سامنے لے آئے، تاکہ کچھ لاشیں گریں جس کو جواز بنا کر وہ حالات بگاڑ کر پریشر اور بلیک میلنگ سے اپنے دونوں مقاصد حاصل کر سکیں۔
ریاستِ پاکستان نے کمال مہارت سے ایک جامِع حکمت عملی کے تحت پی ٹی آئی کا سارا انتشاری منصوبہ نہ صرف ناکام بنا دیا بلکہ پورے پاکستان کے سامنے انکا اصلی چہرہ بے نقاب بھی کر دیا اور انکے کسی بھی بلیک میلنگ حربے کو نہیں مانا۔
اب آتے ہیں اس وقت زمینی حقائق کیا ہے،اب جبکہ انتشاری مارچ کا مکمل ڈراپ سین ہو چکا ہے - کس نے کیا کھویا اور کیا پایا؟
پانچ اکتوبر کو اچانک علی امین گنڈا پور اپنے ناکام انتشاری مارچ کی ہزیمت سے بچنے کے لئے خود ساختہ مفرور، رو پوش اور شکست خوردہ ہو کر اور ہمیشہ کی طرح بے وقوف ورکرز کو چکما دے کر واپس پشاور بھاگ گیا اور باقی پی ٹی آئی کا گھٹیا پروپیگنڈا کے وہ حراست میں تھا پورے پاکستان کے سامنے زمین بوس ہو گیا اور پی ٹی آئی کو ایک بار پھر رسوائی اور ہزیمت اٹھانی پڑی۔
اسکے ساتھ ہی تحریک انصاف کے وہ لیڈر جو مارچ شروع ہونے پر کہہ رہے تھے کہ فیصلہ کریگا تو عمران نیازی کریگا اُن سے مذاکرات تو دور کی بات ریاست نے اُنکو گھاس تک بھی نہیں ڈالا اور مارچ کا کوئی بلیک میلنگ یا پریشر نہیں لیا، الٹا قانون ہاتھ میں لینے پر ان کے ساتھ سختی سے نپٹا اور آگے بھی نپٹنے جا رہی ہے۔
پی ٹی آئی لیڈر شپ کارکنان کو سڑکوں پر چھوڑ کر ہمیشہ کی طرح غائب ہو گئی اور ڈی چوک میں پی ٹی آئی کا کوئی لیڈر کہیں دور دور تک نظر نہیں آیا جس سے پی ٹی آئی کا کارکن سخت مایوس اور غصے میں ہے۔ نہ ان بلوائیوں اور انتشاریوں کو ریاست نے انکی مذموم سیاست کے لیئے کوئی لاش دی اور نہ ہی انکو بلیک میل کرنے کی کوئی تھوڑی سی بھی گنجائش دی۔
سرکاری پولیس اہلکاروں، وسائل اور تحریبی سامان کی بر آمادگی نے ثابت کر دیا کے کس طرح گنڈا پور عوام کے پیسے کو غیر قانونی طور پر ریاست پر حملہ کرنے اور دھاوا بولنے کے لئے استعمال کر رہا تھا - غیر قانونی افغانیوں کی گرفتاری سے پی ٹی آئی کے انتشار کے منصوبے بھی فاش ہو گئے۔
ایک بار پھر پی ٹی آئی اپنے چارجڈ اور مشتعل ہجوم کو اسلام آباد میں انتشار کی راہ پر لگا کر پی ٹی آئی لیڈرشپ رفو چکر ہو گئی اب 9 مئی کی طرح ایک بار پھر عام ورکر مقدمات اور جیلیں بھگتے گا۔
دوسری طرف کو کمال مہارت اور بُرد باری سے پی ٹی آئی کے انتشاری منصوبے کو مکمل طور پر ناکام کر دیا جسکے لِئے حکومت اور قانون نافذ کرنے والےتمام ادارے قابل ستائش ہیں۔