مودی سرکار کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے منی پور میں خونریزی کے نتیجے میں حالات دن بدن خانہ جنگی کی جانب جا رہے ہیں۔
منی پور میں حالات اس قدر تشویش ناک ہو چکے ہیں کہ اب جتھوں نے سرکاری املاک اور پولیس سٹیشنوں پر حملے شروع کردیئے ہیں، گزشتہ کئی روز سے منی پور کے قبائل کے مابین جھڑپوں کے دوران ہزاروں لوگ اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دو علیحدگی پسند گروپوں کے مابین تصادم کے دوران اسلحہ لوٹ لیا گیا اور پولیس پر تشدد بھی کیا گیا، جھڑپوں کے دوران تین افراد ہلاک اور 20 سے زائدزخمی ہو گئے۔ کشیدہ حالات کے باعث علاقے کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی اور مزید فوجی دستے تعینات کر دیئے گئے۔
منی پور میں خون ریز نسلی فسادات اور پولیس کے ساتھ مظاہرین کی جھڑپوں کے بعد کشیدہ حالات کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس بھی بند کردیا گیا، پولیس سٹیشن پر حملے اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کے بعد پورے علاقے کو سیل کردیا گیا جس سے اہل علاقہ گھروں میں محصور ہو گئے۔
منی پور میں جاری نسلی فسادات میں کمی نہ آنے کی وجہ سے مودی سرکار ان فسادات سے سیاسی فوائد اٹھا رہی ہے، ان حالات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مرکزی حکومت ان فسادات کو ختم کرنے اور عوام کی زندگیوں کو سکون دینے میں سنجیدہ نہیں ہے۔