پی ٹی آئی کے ڈی چوک میں ممکنہ احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت میں موبائل فون سروس بند کردی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ امن وامان یقینی بنانے کےلیےموبائل سروس بندکی گئی ہے،وزارت داخلہ کے احکامات پرجڑواں شہروں میں موبائل سروس بند کی گئی،موبائل سروس کے ساتھ موبائل انٹرنیٹ بھی بند ہوگیا، براڈ بینڈ انٹرنیٹ اور لینڈ لائن سروس کو بند نہیں کیا گیا۔
احتجاج کےپیش نظر لاہور سےاسلام آباد کےداخلی و خارجی راستےبندہوگئے،کنٹینرز لگا کر اسلام آباد جانے والےراستے بند کردیے گئے،پولیس کی نفری ٹھوکر نیاز بیگ اور بابو صابو انٹرچینج پر موجود ہیں۔
راولپنڈی پشاورروڈ چیئرنگ کراس کو دونوں اطراف سے بند کردیا گیا،پشاور روڈ کو ایم ایچ چوک،حیدر روڈ،فلیش مین چوک دونوں طرف سےبند ہے،ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ مریڑچوک، ڈبل روڈ بھی دونوں اطراف سے بند کر دی گئی ،کچہری چوک،سوال پل،ایئرپورٹ سےکورال چوک جانے والے راستےکھلےہیں۔
دوسری جانب لاہور میں جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ہے،حکومت پنجاب نے راولپنڈی اوراٹک کے بعد لاہور میں بھی رینجرزطلب کرلی،شہر میں 5 اکتوبر کیلئے رینجرز کی 3 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئیں۔۔
حکومت نے سرگودھا میں 3 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کی،پابندی کا اطلاق جمعہ 4 اکتوبر سے اتوار 6 اکتوبر تک ہو گا،ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے اور احتجاج پر پابندی عائد ہے۔
انتظامیہ کی جانب سےمراسلے میں کہا گیا کہ عوامی اجتماع دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہوسکتا ہے،امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے احکامات جاری کیے،رینجرز کی خدمات کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلے لکھے گئے ہیں۔