ایرانی وزیرخارجہ عباس عراغچی نے کہا کہ اسرائیل پر ایران کا حملہ مکمل ہوگیا ہے، اسرائیل نے مزید جوابی کارروائی کی تو جواب دیا جائے گا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں عراغچی کا کہنا تھا کہ ایران نے اسرائیل کے خلاف اپنے دفاع کا استعمال کیا۔ ہم نے اپنا جوابی حملہ کرنے سے قبل دوماہ تک انتظار کیا کہ شاید غزہ میں جنگ بندی ہو جائے۔
عباس عراغچی کا کہنا تھا کہا ایران کی کارروائی ختم ہو چکی ہے تاہم اگر ایران مزید جوابی کارروائی کرتا ہے تو اس کا جواب بھرپور اور اس سے بھی زیادہ طاقت سے دیا جائے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے حملہ کیا، ایرانی حملے میں غزہ اور لبنان پر حملوں کیلئے استعمال ہونے والے اڈوں اور عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ ایران کی جانب سے اگلا حملہ اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوگا۔
آیت اللّٰہ خامنہ ای نے اپنے بیان میں کہا کہ اللّٰہ کی مدد سے مزاحمت محاذ جو ضرب صیہونی ریاست کو لگائے گا وہ اس سے کہیں زیادہ شدید اور تکلیف دہ ہوگی۔
خیال رہے کہ ایران نے منگل کو اسرائیل پر حملہ کردیا اور کئی بیلسٹک میزائل داغ دیے۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 102 میزائل فائر کئے گئے ہیں جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن بجنے لگے۔
اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی فضائیہ نے کئی بلیسٹک میزائلوں کے ذریعے اسرائیل پر حملہ کیا جس میں کئی اہم فوجی و سکیورٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ نے کہا کہ اسرائیل پر حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ ہے۔ان حملوں کی تفصیلات بعد میں بتائیں جائیں گی۔