سوات میں غیرملکی سفرا کے قافلے کی سیکیورٹی پر مامور پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کم از کم ایک اہلکار شہید اور 3 زخمی ہو گئے۔ قافلے میں موجود تمام تقریباً درجن سفارت کار محفوظ رہے۔
سوات میں مالم جبہ روڈ پر واقع جہان آباد کے علاقے میں پولیس وین میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں چار اہلکار زخمی ہو گئے۔ زخمی اہلکاروں کو فوری ہسپتقل منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج ایک اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
پولیس حکام کے مطابق سفارت کار مقامی چیمبر آف کامرس کی دعوت پر وادی سوات کے علاقے کا دورہ کر رہے تھے۔ پولیس کا جو دستہ قافلے کی قیادت کر رہا تھا، وہ سڑک کے کنارے نصب بم سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور چار زخمی ہو گئے۔
دفتر خارجہ نے غیرملکی سفرا کے قافلے میں شریک گاڑی پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آج مالم جبہ اور سوات کے دورے کے بعد اسلام آباد جانے والے سفارت کاروں کے گروپ کے ساتھ واقعہ رونما ہوا جب آگے جانے والی اسکاؤٹ پولیس کی گاڑی کو آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں پولیس کا جانی نقصان ہوا۔ قافلے میں موجود تمام تقریباً درجن سفارت کار محفوظ تھے۔
صدر مملکت آصف زرداری نے سوات میں پولیس وین کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں شہید پولیس اہلکار کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ورثا سے اظہارِ افسوس کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے دھماکے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لیے بھی دعا کی۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے بھی مالم جبہ میں پولیس موبائل پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہید اہلکار کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پولیس کی لازوال قربانیوں کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے اور یہ بزدلانہ کارروائیاں ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔