پشاور میں 22 ستمبر کو 6 سینٹرز میں منعقدہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی۔
ایم ڈی کیٹ 2024 کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس ہوا جس کی صدارت وائس چانسلر ( وی سی ) خیبر میڈیکل یونیورسٹی ( کے ایم یو ) کے پروفیسر ڈاکٹر ضیاالحق نے کی جبکہ اجلاس میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس سمیت متعلہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں 22 ستمبر کو 6 سینٹرز میں منعقدہ ٹیسٹ کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی جبکہ ہر ٹیسٹ سینٹر کی نگرانی ایس پی رینک کے افسر اور اسسٹنٹ کمشنر سے کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹیسٹ سینٹرز کے اطراف کے علاقوں میں دفعہ 144 نافذ رہے گی اور طلبہ کی تصدیق نادرا کے بائیو میٹرک سسٹم کے تحت کی جائے گی۔
طلباء کو رول نمبر سلپ اور شناختی کارڈ کے علاوہ کوئی مواد ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، امتحانی مواد کی ٹیسٹ سنٹرز کو ترسیل اور واپسی اسسٹنٹ کمشنر کی نگرانی میں کے ایم یو کے دوسپروائیزرز پر مشتمل ٹیم کی ذمہ داری ہوگی۔
امتحانی مواد پولیس سکواڈ کی خصوصی نگرانی میں متعلقہ سنٹرز کو منتقل اور واپس لایا جائے گا۔
طلبہ کو موبائل فون ، گھڑیاں، کیلکولیٹر، امتحانی گتہ، پین، پنسل، زیورات اور اے ٹی ایم کارڈ نہ لانے کی سختی سے ہدایت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ مذکورہ اشیاء ٹیسٹ سنٹرز میں فراہم کی جائیں گی جن کی کلیئرنس سپیشل برانچ کی ٹیم دے گی۔
طلبہ کی تلاشی تین مراحل میں لی جائیگی جس کیلئے واک تھرو گیٹس اور میٹل ڈیٹیکٹر کے علاوہ باڈی سرچ کی جائے گی۔
تمام ٹیسٹ سنٹرز کے گرد ونواح میں موبائل فون سروس معطل رہے گی۔
ٹیسٹ سنٹرز میں 1122 اور محکمہ صحت کے ڈاکٹرز پر مشتمل طبی ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں ۔
وائس چانسلر کے ایم یو دیگر متعلقہ حکام کے ہمراہ کے ایم یو میں قائم کنٹرول روم سے ٹیسٹ سنٹرز اور انتظامات کی براہ راست نگرانی کریں گے۔