وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ ہم عدلیہ کے ساتھ کھٹرے ہیں، وفاقی حکومت پہلے پارلیمنٹ میں شکست دیں گے۔ اپنے جائز حق کے لیے ہر قسم کا آئینی حق استعمال کریں گے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مجوزہ آئینی ترمیم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے بل لانا تو دور کی بات ہے انھوں سے یہ سوچا کیسے ہے، یہ جو اپنے آپ کو جمہوری پارٹیاں کہتی ہے انہیں شرم آنی چاہیے، اس طرح کا بل پاس ہونا تو دور کی بات ہے کسی کی جرات نہیں ہو گی کہ آئندہ پیش کرے۔
قبل ازیں عید میلاد النبی کی مناسبت سے منعقدہ قومی رحمت العالمین کانفرنس سے خطاب میں علی امین گنڈا پور نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے زندگی گزارنے کا مکمل طریقہ سیکھایا ہے، اسلام جنگوں سے نہیں بلکہ نبی کریم ﷺ کی سیرت اور اعمال سے پھیلا ہے۔ زندگی میں آگے جانے کے لیے اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم پر ڈیڈلاک برقرار ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے ججز کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق مجوزہ آئینی ترمیم بل پرحکومت کا ساتھ دینے سے انکار کردیا۔26 ویں آئینی ترمیم آج بھی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش نہ ہوسکی۔
گزشتہ روز وفاقی حکومت پہلے مرحلے میں آئینی ترامیم پیش کرنے اور دو تہائی اکثریت ثابت کرنے میں ناکام ہوگئی۔ مولانا فضل الرحمن کی جانب سے حمایت نہ ملنے پر وفاقی کابینہ اجلاس مؤخر جبکہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاسوں کو غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیے گئے۔