تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے کہ حکومت آئینی ترمیم نہیں بلکہ سب کچھ بلڈوز کر رہی ہے۔ پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹیمپ بنا دیا گیا۔ اوپر سے آرڈر آتا ہے اور عمل شروع ہو جاتا ہے۔
اسلام آباد میں نمائندہ خصوصی سماء سے گفتگو میں اسد قیصر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو ترمیم کا مسودہ دیا گیا تو ہمارے ساتھ بھی شیئر کیا جانا چاہئے۔ رات کی تاریکی میں فیصلے ہونے ہیں تو پارلیمنٹ کا کیا مقصد ہے؟ ہمارے لوگ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ پتہ نہیں کہاں سے زور زبردستی سے آرڈر آرہے ہیں، آئینی ترمیم کیلئے حکومت کے پاس نمبرز بھی پورے نہیں، فارم 47 کے تحت ان کو بٹھایا گیا، انہوں نے رات کی تاریکی میں قانون سازی کی، ہمارے ساتھ آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔ جو بھی ہو رہا ہے رولز کے خلاف ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ عدالتی اصلاحات سے متعلق اہم ترین آئینی ترمیم پارلیمان میں آج پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ آئینی ترمیم کے لیے سینیٹ اور قومی اسمبلی سے الگ الگ دو تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے۔ آئینی ترامیم منظور کرانے کے لیے قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت کے لیے 224 ارکان کے ووٹ درکار ہیں، جب کہ قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان کی تعداد 214 ہے، ترامیم منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں حکومت کو مزید 10 ووٹ درکار ہیں۔