چین کے دارالحکومت بیجنگ میں انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز کا انعقاد ہورہا ہے۔ پاکستان سے ڈیڑھ سو کاروباری اداروں کی نمائندگان شرکت کررہے ہیں۔ کانفرنس میں مجموعی طور پر 107 ممالک کی 2 ہزار سے زائد کمپنیاں کانفرنس میں شرکت کر رہی ہیں۔
وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ ، نجکاری اور مواصلات عبدالعلیم خان نے عالمی سرمایہ کاری کانفرنس سے ورچوئل خطاب میں کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے زراعت ، لائیو اسٹاک،فوڈ پراسیسنگ، معدنیات کے شعبوں میں بہت گنجائش ہے ۔
عبدالعلیم خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئلے کے دوسرے بڑے اور تانبے کے ساتویں بڑے ذخائر موجود ہیں ، وزیر اعظم پاکستان کے جون کے دورہ چین کے بعد بزنس ٹو بزنس سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔ چین اور پاکستان کے مابین دوستی کی لازوال تاریخ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہی ہے ۔ پاکستانی کمپنیوں کو چین سےبزنس ٹو بزنس سرگرمیوں میں اضافے کے مواقع فراہم کر رہے ہیں ۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا سی پیک کے تحت پاکستان میں ٹرانسپورٹ، انفراسٹرکچر، انرجی اور مواصلاتی شعبوں میں نمایاں بہتری آئی ہے ، چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی کا خیرمقدم کر رہے ہیں ۔ شمالی امریکہ اور یورپ کےمقابلے میں پاکستان میں صنعتوں کی منتقلی پر ستر فیصد کم لاگت آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کیلئے چینی اداروں سے پاکستان میں ہر ممکن عملی تعاون یقینی بنائیں گے ، صنعتوں کے فروغ پر بھرپور توجہ ہے ، سپیشل اکنامک زونز،ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز اور گوادر فری زونز بہترین مواقع ہیں ۔
عبدالعلیم خان نے بیجنگ میں عالمی کانفرنس کے انعقاد پر پاکستانی سفارتخانے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا چائنہ انٹرنیشنل فئیر فار ٹریڈ ان سروسز سے مثبت اور شاندار نتائج کی توقع ہے۔