وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کوئی صوبہ کسی ملک سے براہ راست مذاکرات نہیں کرسکتا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا افغانستان سے براہ راست بات کا بیان ریاست پر حملہ ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کا بیان زہرقاتل ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو ایسا نہیں کہنا چاہئے تھا، کوئی صوبہ کسی ملک سے براہ راست مذاکرات نہیں کرسکتا، یہ بیان ریاست کے اوپربراہ راست حملہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے پشاور بار کونسل ایسوسی ایشنز کی تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ میرے لوگ شہید ہورہے ہیں ۔ آپ اپنی پالیسی اپنے پاس رکھیں ۔ میں خود افغانستان سے بات کروں گا۔ میں چاپلوسی نہیں کرسکتا ۔ کسی کا نوکر یاغلام نہیں ۔ ادارے اپنی اصلاح کرلیں اسی میں سب کی بہتری ہے۔
قبل ازیں تحریک انصاف کے زیر حراست ارکان کی پروڈکشن آرڈر پر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں اسپیکر سردار ایاز صادق نے ایک بار پھر نو ستمبر کے واقعے کی مکمل انکوائری کی یقین دہانی کرا دی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اس بات کی خوشی ہے تحریک اںصاف کے اراکین نے حق نمائندگی نہیں کھویا، ہم سےہماراحق نمائندگی سالوں کیلئے چھین لیا گیا تھا، سیاست میں برداشت کالیول کم ہوگیا۔ اپنےآپ کوٹٹولنےکی ضرورت ہے، ماضی کے جھروکوں میں جھانکنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماحول کوخراب نہیں کرنا چاہتا مگر ہمارےخلاف انتقام ایک روایت بن گئی تھی، اس وقت ہمارےلیے کسی نے آوازبلند نہیں کی تھی، ہمارے ایک ممبر پر منشیات ڈال کر قسمیں کھائی گئی تھیں۔
وزیردفاع خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ خواجہ آصف نے جو کچھ یہاں کہاں وہ حقائق کے منافی ہے، وزیراعلی خیبر پختونخوا نے کہا کہ وہ خود افغانستان سے بات کریں گے، وزیراعلیٰ کی بات بالکل درست ہے، یہ ہمارا ہی فیصلہ ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ وفاقی حکومت اور سیاسی اکابرین کے ساتھ مل کر گرینڈ جرگہ بنانا چاہتے ہیں، جب بم ہم پر گرتے ہیں تو ہمیں ہی مل کر اس کا تدارک کرنا ہے، ان بنیادوں پر اگر آپ صوبے کو نشانہ بنائیں گے تو وہ غلط ہے، یہ ملک ہمارا ہے، ہم نے مل کر اس کی حفاظت کرنی ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ میں نے اپنے دور میں خواجہ آصف کا پروڈکشن آرڈر جاری کئے، شہباز شریف کے کئی دفعہ پروڈکشن آرڈر جاری کئے تھے، سعد رفیق تو میرے پاس آئے اور پروڈکشن آرڈر پر شکریہ ادا کیا، میں نے تو قائمہ کمیٹیوں میں بھی سعد رفیق کو شامل کیا تھا، میں نے کسی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار نہیں کیا۔