تحریک انصاف کے زیر حراست ارکان کی پروڈکشن آرڈر پر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں اسپیکر سردار ایاز صادق نے ایک بار پھر نو ستمبر کے واقعے کی مکمل انکوائری کی یقین دہانی کرا دی۔ دوسری طرف اسلام آباد ہائی کورٹ نے انسداد دہشتگری عدالت کا گرفتار ایم این ایز کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کر دیا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے پی ٹی آئی کے گرفتار 10 ارکان کو پروڈکشن آرڈرز پر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچایا گیا۔ شیر افضل مروت، شیخ وقاص اکرم، زین قریشی، اویس جکھڑ، عامر ڈوگر ، یوسف خان اور احمد چھٹہ ، زبیر خان، شاہ احد خٹک اور نسیم علی شاہ کو بھی قائمقام سارجنٹ ایٹ آرمز فرحت عباس کے حوالے کیا گیا۔
پروڈکشن آرڈر پر آنے والے ارکان قومی اسمبلی کی اسپیکر چیمبر میں سردار ایاز صادق سے ملاقات کی، وزیرداخلہ محسن نقوی بھی پہنچ گئے۔ پی ٹی آئی ارکان نے کہا کہ پارلیمان کی حدود سے گرفتار کرنا خلاف قانون ہے۔ سردار ایاز صادق نے انکوائری کمیٹی کی تشکیل کا بتایا۔ معاملے کی مکمل چھان بین کی یقین دہانی بھی کرادی۔
دوسری طرف تمام گرفتار ایم این ایز نے انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے دیئے گئے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔ عدالتی نے جسمانی ریمانڈ معطل کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد اور پراسیکیوٹر جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت جمعہ تک ملتوی کردی گئی۔
یاد رہے کہ گرفتار 10 ارکان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ ہاؤس سے گرفتار پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے۔