چین کی صنعتی اضافی قدر 2023 میں 39.9 ٹریلین یوآن پر آ گئی جو 1952 مین اس کے قیام کے وقت محض 12 ارب یوآن پر تھی،بڑھوتری کے اس عرصہ میں مستقل قیمتوں پر اوسط سالانہ شرح نو 10.5 فیصد رہی۔
عالمی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق چین کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی اضافی قیمت 2010 میں پہلی بار امریکہ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا میں پہلے نمبر پر آ گئی ۔ 2009 کے بعد سے، چین کئی برسوں تک عالمی تجارت کا سب سے بڑا برآمد کنندہ رہا ہے۔ 2023 ء میں چین کی مصنوعات کی مجموعی برآمدات 23.8 ٹریلین یوآن تک پہنچی جو 1978 کے مقابلے میں 1,417 گنا زیادہ ہے۔
برآمدی مصنوعات کے ڈھانچے کو مسلسل بہتر بنایا گیا ہے، اور ہائی ٹیک اور ہائی ویلیو ایڈڈ اجناس کی مارکیٹ میں چین کی بین الاقوامی مسابقت کو بہت بہتر کیا گیا ہے۔ 2023 میں میکینکل اور برقی مصنوعات چین کی کل برآمدات کا 58.5 فیصد رہیں جن میں 5.22 ملین گاڑیاں برآمد کی گئیں جس سے چین پہلی بار دنیا کا سب سے بڑا آٹوموبائل برآمد کنندہ بنا۔