آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز (ملٹری) نے یومِ دفاع و شہداء پاکستان کی تقریب سے تاریخی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا عزم استحکام نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے،عزم استحکام کسی بڑے اور نئے آپریشن کا نام نہیں، جس میں کسی علاقے کے عوام کو بےدخل کیا جائے،انتشار،بےیقینی پھیلانےوالوں کو شکست دیں گے، غیر ملکی شہہ پر فساد فی الارض برپا کرنے والوں، ان کی معاونت، جرائم کا جواز اور دفاع پیش کرنے والوں پر آئندہ بھی زمین تنگ رہے گی، ۔ مذہبی عدم برداشت سے بالا تر رہ کر آئینِ پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقو ق کا مکمل تحفظ کریں، سیاسی نقطہ نظر میں اختلاف کو نفرتوں میں نہ ڈھلنے دیں، قائد کے رہنما اُصول، ایمان، اتحا د اور تنظیم ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے وطنِ عظیم کے تمام بہادر شُہدا اور غازیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ شہداء کے درجات کی بُلندی کے لئے دعا گو ہوں جن کے مقدس خون نے پاک سر زمین کی مٹی کی آبیاری کی، پاکستان کی عظیم قوم کے جذبوں کو سلام جنہوں نے افواج ِ پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اِداروں کے شانہ بشانہ طاغوتی قوتوں اور دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستانی قوم ایک جّر ی اور بہادر قوم ہے، دہشتگردی کے خلاف طویل جنگ میں قربانیوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے جو دہشتگردوں کے خاتمے تک جاری رہے گا، انشاء اللہ۔ افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں، پاکستان کی غیور عوام بلخصوص خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے بہادر لوگوں نے بے مثال قربانیاں دی۔
آرمی چیف نے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے سورۃ آلِ عمران کی آیت 169کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ؛”اور جو لوگ اللہ کی راہ میں شہید کیے گئے، ہر گز انہیں مردہ نہ سمجھو، وہ زندہ ہیں، اپنے رب کے پاس رزق پاتے ہیں“۔ انہوں نے کہا کہ فتنہ الخوارج کے خلاف متحد آواز، پیغامِ پاکستان، مغربی سرحدوں کا باضابطہ انتظام، قبائلی علاقہ جا ت کی صوبہ میں شمولیت، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں معاشی و سماجی ترقی کے اقدامات اہم کامیابیاں ہیں۔
عزم استحکام اور نیشنل ایکشن پلان
آرمی چیف نے کہا کہ یہ کامیابیاں ریاستِ پاکستان کے عزم اور شہداء اور غازیوں کی قربانی کا ثمر ہیں، افواجِ پاکستان اور عوام کا رشتہ، دل کا رشتہ ہے جو پاکستان کے دشمنوں کی شکست کا ضامن ہے، عزمِ استحکام، نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے، قوم میں انتشار، بے یقینی اور مایوسی پھیلانے والے تمام عوامل کو ہم اپنی ذہنی ہم آہنگی کے ساتھ متحد ہو کر شکست دیں گے، قومی یکجہتی کو کمزور کرنے کے مذموم مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہونگے، انشاء اللہ۔
جنرل عاصم منیر کا کہناتھا کہ ہمارا عزم استحکام نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے،عزم استحکام کسی بڑے اور نئے آپریشن کا نام نہیں، جس میں کسی علاقے کے عوام کو بےدخل کیا جائے،انتشار،بےیقینی پھیلانےوالوں کو شکست دیں گے،دہشت گردوں کی حالیہ سرگرمیاں مایوس عناصر کی طرف سے ریاست کو کمزور بنانے کی کوشش ہے،دہشت گردوں کی معاونت اور ان جرائم کا دفاع کرنے والوں پر آئندہ بھی زمین تنگ کی جائے گی،قوم کی اجتماعی دانش، قرآن سے رہنمائی حاصل کر کے فتنے کا خاتمہ کریں گے،بیرونی طاقتوں کو باور کرانا چاہتا ہوں، ہم تمہارے مذموم عزائم کو جانتے ہیں اور کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ غیر ملکی شہہ پر فساد فی الارض برپا کرنے والوں، ان کی معاونت، جرائم کا جواز اور دفاع پیش کرنے والوں پر آئندہ بھی زمین تنگ رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ افواجِ پاکستان اور پاکستانی عوام اپنی سالمیت کا دفاع جانتے ہیں اور کبھی مذموم ارادوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کے رُوشن مستقبل پر کامل یقین پاکستانیت کا ناگزیر حصہ ہے، آرمی چیف نے اتحاد اور یگانگت کی صفات اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معاشرتی و سماجی معاملات میں اخوت، ہم آہنگی، برداشت اور بُردباری کا مظاہرہ کریں۔ مذہبی عدم برداشت سے بالا تر رہ کر آئینِ پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقو ق کا مکمل تحفظ کریں، سیاسی نقطہ نظر میں اختلاف کو نفرتوں میں نہ ڈھلنے دیں، قائد کے رہنما اُصول، ایمان، اتحا د اور تنظیم ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ جغرافیائی اہمیت کے علاوہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ قدرتی وسائل سے نوازا ہے، ہمارا اصل اثاثہ عوام، بالخصوص ہماری نوجوان نسل ہے،نوجوان نسل کا ملکی سالمیت و ترقی میں کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
مقبوضہ کشمیر اور فلسطین
پاک فوج کے سربراہ نے کشمیری عوام کی جدوجہد ِ آزادی کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ناجائز زیرِ قبضہ جموں و کشمیر نہ صرف ملکی، بلکہ خطے اور عالمی سطح کا مسئلہ ہے،جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل میں ہے، پاکستان قوم مقبوضہ کشمیر کے شُہدا کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے، فلسطین کا تنازعہ دُنیا کے لئے انتہائی قابلِ فِکر سوالیہ نشان ہے، اسرائیلی جارحیت و بربریت اور فلسطینیوں کا استحصال انسانیت اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سفارتی سطح پر پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینیوں پر بربریت کی روک تھام کے لئے سرگرم ِ عمل رہے گا، شُہداء ِ پاکستان کو سلامِ عقیدت جن کی قربانیوں کی بدولت آج ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں، شہید ہماری پہچان ہیں، شہدا کے لواحقین ہمارا مان ہیں، پاکستانی قوم کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی ۔
آرمی چیف نے افواجِ پاکستان اور قا نون نافذ کرنے والے اداروں کے جنگ میں زخمی ہونے والے افراد اور غازیوں کو بھی سراہاجنہوں نے ملک دشمنوں کے خلاف آہنی ڈھال بن کر ملکی سلامتی کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ شہداء اور غازیوں کی لازوال قربانیوں کی بدولت، ملک کا دفاع ہمیشہ ناقابلِ تسخیر رہے گا۔ وزیر اعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر ، وفاقی اور صوبائی وزراء اور تمام مہمانانِ گرامی کا مشکور ہوں جنہوں نے اس پروقار تقریب میں شرکت کر کے ہماری بہادر افواج کے افسروں، جوانوں، غازیوں اور شُہدا کے لواحقین کے حوصلے بڑھائے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ افواجِ پاکستان اور پاکستانی عوام اپنی سالمیت کا دفاع جانتے ہیں اور کبھی مذموم ارادوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کے رُوشن مستقبل پر کامل یقین پاکستانیت کا ناگزیر حصہ ہے۔