وفاقی کابینہ نے پی ڈبلیو ڈی ختم کرنے کا معاملہ آئندہ اجلاس تک مؤخر کردیا ہے جبکہ زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کیلئے مراعاتی اسکیم پر نظر ثانی کی منظوری دیدی گئی ہے اس کے علاوہ کابینہ نے ایم ایل ون اپگریڈیشن کیلئےچین اورپاکستان ریلویزمیں مالیاتی یقین دہانی سے متعلق مذاکرات شروع کرنےکی منظوری بھی دے دی ۔
وزیر عظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ ایم ایل ون کے حوالے سے مجوزہ مالیاتی معاہدہ منظوری کےلیے دوبارہ کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے ۔ذرائع کے مطابق پی ڈبلیو ڈی کا معاملہ وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں زیر بحث لائے بغیرمؤخرکیا ، اور ہدایت کی کہ اگلے اجلاس میں پی ڈبلیو ڈی بندش کا فیصلہ کیا جائے گا ۔
اجلاس کے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے کابینہ کو گزشتہ روز کے دورہ کوئٹہ پر اعتماد میں لیا اور کہا دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور انہیں نشان عبرت بنانےکیلئے پوری قوم پرعزم ہے، بلوچستان میں قانون نافذ کرنےوالےاداروں کی استعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔ بلوچستان حکومت بلوچ نوجوانوں کوقومی دھارےمیں لانے،ترقی وخوشحالی کیلئےقابلِ ستائش اقدامات کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا وفاقی حکومت عالمی معیارتعلیم،یکساں ترقی مواقع فراہمی کیلئےبلوچستان حکومت سےمکمل تعاون کرے گی ۔ کابینہ نے قراقرم ہائی وے کے ایک حصے کی ری الائنمنٹ سمیت دیگر منصوبوں کی منظوری دی اور انتیس اگست کے ای سی سی اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی کردی ۔