گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان 2ارب ڈالر کی اضافی ایکسٹرنل فنانسنگ لینے کے حتمی مراحل میں ہے۔ فنڈز آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پروگرام کی منظوری کیلئے درکار ہیں۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے کمرشل بینکوں بھی سے4 ارب ڈالر تک لینے کا ارادہ رکھتے ہیں، یہ فنانسنگ اگلے مالی سال تک حاصل کی جائے گی، فنانسنگ کامقصدملک کے بیرونی مالیاتی خلا کو پُرکرنا ہے۔
جمیل احمد نے کہا کہ دوست ممالک سے 3سال کیلئے قرض رول اوور کی یقین دہانیاں بھی متوقع ہیں، توقع ہےمجموعی مالی ضروریات درمیانی مدت میں بھی باآسانی پوری ہوں گی،جس سے حکومت کو اپنے مالیاتی معاملات کودرست کرنے کیلئے مزید وقت ملےگا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا مقصد قیمتیں اور مالیاتی استحکام یقینی بناناہے، پاکستان میں ملازمت کے مواقع پیدا کرنابھی بہت اہم ہے، مرکزی بینک اب ترقی اورڈیجیٹلائزیشن پرتوجہ مرکوزکرے گا، مہنگائی30فیصد سے زیادہ کی بلندیوں سے نیچے آچکی، جولائی میں افراط زرکی شرح11.1فیصد تھی۔ مہنگائی، شرح سود میں کمی ہورہی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ بھی قابو میں ہے۔