پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے ارکان پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں 22 اگست کا جلسہ ملتوی کرنے پر پھٹ پڑے۔
اسلام آباد میں ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس کے مطابق 22 اگست کا جلسہ ملتوی کرنے پر ارکان پارلیمانی پارٹی میں پھٹ پڑے ۔
شاہد خٹک بولے 22 اگست کے جلسے کیلئے ہم نے لوگوں کو بلوایا لیکن آپ نے راستے سے واپس بھیج دیا، انہیں کیا منہ دکھائیں؟ جبکہ شیخ وقص اکرم نے کہا جلسہ اس طرح ملتوی نہیں ہونا چاہیے تھا، کارکن مایوس ہوئےہیں۔
عمرایوب نے بھی جلسہ ملتوی کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا البتہ بانی پی ٹی آئی کا مؤقف درست قراردیا ۔
شبلی فراز سمیت دیگر اراکین نے بھی جلسہ ملتوی کیے جانے پر بحث کی۔
چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ختم نبوت کیس کے باعث 22 اگست کو مذہبی جماعتوں کا اجتماع تھا، یہی اجتماع ہمارا جلسہ ملتوی کرنے کی بڑی وجہ تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ 22 اگست کو امن و امان کے حوالے سے بھی صورتحال بہتر نہیں تھی، اب 8 ستمبر کا جلسہ ضرور ہو گا۔ دوران اجلاس عدلیہ کے حوالے سے کسی بھی قانون سازی پر ارکان نے اکٹھا ہونے کا اعلان کیا اور کہا کسی بھی قسم کی آئینی ترامیم کیلئے حکومت کے پاس دو تہائیی اکثریت نہیں، ہم آئینی ترمیم نہیں ہونے دیں گے ۔