نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سلامتی اورسیکیورٹی اداروں پر وار ریڈلائن ہے، ملک میں منفی سرگرمیوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ ملک میں کسی قسم کی ناراضگی کے نام پردہشتگردی کی گنجائش نہیں۔
لاہور میں داتاصاحب عرس کی تقریبات کے آغاز کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مفاہمت کے حامی ہیں لیکن پاکستان کی سلامتی ریڈ لائن ہے۔ کراس کریں گے تو پھر کوئی گنجائش نہیں۔ ریڈلائن کی حدتک جانے کے بعد کچھ نہیں بچتا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ معیشت بجلی کی طرح سوئچ آن اورآف کابٹن نہیں، سب محنت کریں گےتوپاکستان اپنامقام حاصل کرےگا، ملک کواوپرجانےدیں اس کےبعدہی لوگوں کو ریلیف ملے گا، پاکستان کوغیرملکی سرمایہ کاری کیلئےدوسری اہم ترین جگہ کہا، تمام مالیاتی اداروں کےسربراہان پاکستان آئےاورملاقاتیں کیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر11 فیصد پرآچکی، کوشش ہےجتناجلدہو47ویں معیشت سے24ویں نمبرپرجائیں، پنجاب نے بڑی ہمت کرکے14 روپے یونٹ بجلی کم کی، ہرصوبے کا آئینی وقانونی حق ہے اپنے وسائل استعمال کرے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 2014 میں جوہوا اب ایساہونے نہیں دیا جاسکتا ۔ قانون اپنا راستہ بنارہا ہے ۔ جو ہوگا وہ سامنے آجائے گا۔ جلسے کا فیصلہ کرنا کمشنر کی صوابدید ہے، جلسےکی جگہ اور دن ایسا چنیں جس سےعوام کومسئلہ نہ ہو، جان بوجھ کر ایسا دن منتخب نہ کریں جس میں لوگوں کوتکلیف ہو۔