پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) رہنماؤں اور جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سےملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔
اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) اور جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ) کی کمیٹیوں کی ملاقات، ملاقات میں پی ٹی آئی وفد کی قیادت چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کی اور جمعیت علماء اسلام کے وفد کی قیاد ت( جے یو آئی )سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) بیرسٹرگوہر کی سربراہی میں پی ٹی آئی وفد میں اسد قیصر، شبلی فراز، رؤف حسن اور اخونزادہ حسین یوسفزئی شامل ہیں، دونوں جماعتوں کی مزاکراتی کمیٹیوں کی ملاقات میں ٹی او آرز پر غور کیا گیا اور مذاکراتی بیٹھک کے بعد مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اعشائیہ بھی دیا گیا۔
سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ) مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں جے یو آئی کی کمیٹی میں اسلم غوری، مولانا لطف الرحمان، فضل غفور اور مولانا امجد شامل ہیں، جبکہ جےیوآئی کمیٹی کےچئیرمین کامران مرتضیٰ پروازمنسوخی کےباعث اسلام آباد نہ پہنچ سکے۔
اسلام آباد میں سیاسی بیٹھک کی اندرونی کہانی سماء ٹی وی کے ذرائع نے حاصل کی، ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)رہنماؤں کی مولانافضل الرحمان سےپارلیمنٹ میں تعاون کی درخواست کی گئی ،ملاقات میں تحریک انصاف اورجےیوآئی کی جانب سے مختلف تجاویز بھی پیش کی گئی ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی قیادت نےسیاسی بیٹھک میں موقف اختیار کیا کہ مل کرچلنے پرحکومت کوان ہاؤس ٹف ٹائم دیا جا سکتا ہے، کمیٹیوں کی پہلی باضابطہ مذاکراتی نشست میں پرانی ملاقاتوں کابھی تذکرہ کیا گیاہے۔
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی قیادت کےسیاسی بیٹھک میں کئے گئے موقف کے جواب میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ) کی قیادت نے موقف اختیار کیا کہ ہم خود بھی اپنی تحریک چلا رہے ہیں، سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ) مولانا فضل الرحمان نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی قیادت کو جواب میں کہا کہ پی ٹی آئی کی تجاویزپرمشاورت ضرورکریں گے۔
ذرائع نے اپنی خبر میں مزید دعویٰ کیا ہے کہ دونوں جماعتوں نےقیادت اورکارکنوں کےدرمیان فاصلےکم کرنےپربھی زور دیا ہے،پارلیمنٹ کےاندرمتفقہ لائحہ عمل کےاثرات پارلیمنٹ کےباہربھی نظرآئیں دونوں جماعتوں کےدرمیان مزیدتعاون بڑھانےکیلئےکمیٹیاں قائم کرنےپربھی غور کیا گیا ہے۔