سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس سکینڈل کیس میں وفاقی حکومت کی اپیل پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا ۔
عدالت عظمیٰ کے جسٹس امین الدین اور جسٹس نعیم افغان پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے آڈیو لیکس سکینڈل کیس میں وفاقی حکومت کی اپیل پر سماعت کی تھی جس کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا گیا ہے۔
5 صفحات پر مشتمل حکمنامے میں کہا گیا کہ 19 مئی 2023 کو وفاقی حکومت نے انکوائری کمیشن قائم کیا اور وفاقی حکومت نے اپنی اپیل میں مؤقف اختیار کیا کہ ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس کے دائرہ اختیار کو استعمال کیا ۔
حکمنامہ کے مطابق بشریٰ بی بی نے ہائی کورٹ میں دائر کی گئی رٹ میں کہا کہ آڈیو من گھڑت ہے، تاہم ہائی کورٹ اس بات کی پابند تھی کہ پہلے ان الزامات کا جائزہ لیتی۔
حکمنامہ میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو تاحکم ثانی کارروائی سے روکتے ہیں ۔
عدالت عظمیٰ کی جانب سے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ فریقین چاہیں تو اضافی دستاویزات جمع کرا سکتے ہیں ۔