بنگلہ دیش نے مفرور وزیر اعظم حسینہ کی بھارت سے حوالگی پر غور شروع کردیا ۔
بنگلہ دیش کی مفرور وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد کو بھارت میں مودی سرکار کی پشت پناہی حاصل ہے،زیادتی میں ملوث مفرور قاتل وزیر اعظم کو پناہ دینے کے بعد مودی سرکار کی مکمل خاموشی ہے۔
مقامی عدالتوں میں حسینہ واجد کےخلاف قتل اور اغوا کےمقدمات درج ہیں،حسینہ پرطلبہ تحریک کے دوران وحشیانہ قتل کے احکامات جاری کرنے،متعدد کارکنوں کو غائب کرانے اور اُن کے قتل کی راہ ہموار کرنے کےحوالے سے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
حسینہ واجد اور ان کے رفقائے کار کےخلاف قتلِ عام کے مقدمات کی کارروائی شروع کر دی گئی،متعدد مقدمات درج ہونے کے باوجود مودی سرکارکی ہٹ دھرمی برقرار ہے، ماضی میں بھی بھارت مجرموں کی محفوظ پناہ گاہ رہ چکا ہے
1971ء میں بھی بھارت کی مداخلت اورگھناؤنی سازش سقوطِ ڈھاکہ میں کلیدی کردار ادا کر چکی ہے۔
آخر بھارت کب تک دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرکے مجرموں کو پناہ دیتا رہے گا؟