عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او )کے ڈائریکٹر جنرل نے وائرس پھیلنے کو عالمی ہنگامی صورتحال قراردیا ہے،کانگو اور افریقہ کے دیگر مقامات پر ایم پاکس کی نئی قسم پر الرٹ جاری کر دیا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگینائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو (ڈی آر سی) میں ایم پاکس کا اضافہ اور افریقہ کے ممالک کی بڑھتی ہوئی تعداد بین الاقوامی صحت کے ضوابط (پی ایچ ای آئی سی) کے تحت بین الاقوامی تشویش کی ایک عوامی صحت کی ہنگامی صورتحال ہے۔
پاکستان کی وزارت صحت کےترجمان کا کہنا ہے کہ افریقہ کے کچھ ممالک میں بچوں اور بڑوں میں کیسز کی تصدیق ہوگئی،اب تک 17 ہزار سے زیادہ مشتبہ ایم پاکس کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، افریقا کے 13 ممالک میں کیسز سامنے آئے،517 اموات کی اطلاع ہے، پاکستان میں ابھی تک ایم پاکس کی نئی قسم کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، قومی ادارہ صحت میں ایم پاکس سے بچاؤ کے حوالے سے خصوصی اجلاس طلب کرلیا گیاہے۔
قومی ادارہ صحت میں ایم پاکس سے بچاؤ کے حوالےبلائے گئے اجلاس میں وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مختار بھرتھ کی ہدایت پر اجلاس نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں ہوگا ملک کے تمام ایئرپورٹس کو ایم پاکس سے بچاؤ کے حوالے سے الرٹ رہنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہیں۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مختار بھرتھ کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے ایم پاکس کو عالمی ایمر جنسی قرار دیا ہے، داخلی راستوں پر سکریننگ کا نظام مذید مضبوط کیا جارہا ہے،تمام ایئرپورٹس بھی سکریننگ کا نظام یقینی بنارہے ہیں، انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشن کی سفارشات پر عمل درآمد یقینی بنارہے ہیں،وزارت صحت صورتحال کی مانیٹرنگ کو یقینی بنارہی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے متعلق ڈاکٹر مختار بھرتھ کامزید کہنا ہے کہ قومی اور صوبائی صحت عامہ کی لیبارٹریز بھی ایم پاکس وائرس کی تصدیق کے لیے تیار ہیں،وباؤں کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، وفاق کے اسپتالوں کو پیشگی اقدامات کی ہدایت کردی ہے۔