وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں قومی یکجہتی، اتفاق واتحاد کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے بہترین مفاد میں سپہ سالار اور حکومت کا اشتراک ہے۔
اسلام آبادمیں علماء ومشائخ کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان خون کے دریا عبور کرنے کے بعد معرض وجودمیں آیا، آزادی کیلئے قائداعظم کی قیادت میں عظیم تحریک چلائی گئی، 14 اگست کو77واں یوم آزادی جوش وخروش سے منائیں گے۔ علمامعاشرےمیں تقسیم درتقسیم رکوائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ 77 سالہ اجتماعی کمزوریوں اور کامیابیوں کو سامنے رکھنا چاہیے، ہمیں ماضی سےسبق حاصل کرکےدن رات محنت کرنی چاہیے، ہمیں سماجی، معاشی چیلنجز کاحل نکالنا ہے، ہمیں ملکرملک کودرپیش سماجی اورمعاشی چیلنجز کا حل نکالناہے، حکومت اور آئینی اداروں کےدرمیان موجودہ تعاون پہلے کبھی نہیں دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر حقائق کو مسخ کیا جارہاہے،گالم گلوچ کا بازار گرم ہے، سوشل میڈیا پر شہدا کی بے حرمتی کی جارہی ہے، 9 مئی کے کرداروں نے سانحے میں کیا کچھ نہیں کیا، پاکستانی ہونے کا دعویٰ کرنے والوں کی ملک دشمنی کو پہچاننا ہوگا، خوارج نے اسلامی تاریخ میں تباہ کن کردار اداکیا۔ مزید کہا کہ 1971 کے کرداروں کے ساتھ جو ہوا، دنیا نے دیکھ لیا۔
شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کو سنگین معاشی حالات درپیش ہیں، حکومت سنبھالنے کے بعد جہاں بھی گیا کہا قرض مانگنے نہیں آیا، قرضوں سے جان چھڑانے کا عزم کرلیں تو کوئی نہیں روک سکتا، حکومت ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنے کیلئے کوشش کررہی ہے، اللہ کرے آئی ایم ایف کایہ پروگرام آخری ثابت ہو۔
کانفرنس سے آرمی چیف کی خطاب سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف کی پر جوش تقریر کے بعد کسی اضافے کی ضرورت نہیں، آرمی چیف نے قرآن کی روشنی میں اللہ کے احکامات کے تابع گفتگو کی، سپہ سالار نے تفصیلی طور پر سنگین معاشی حالات کا ذکرکیا، آرمی چیف کی گفتگو ہم سب کیلئےمشعل راہ ہے۔