پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ ہوا، حماس لیڈر اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد ابھرتی ہوئی علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل واضح رہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید کردیا گیا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسماعیل ہنیہ پر رات دو بجے سوتے ہوئے حملہ کیا گیا براہ راست ان پر ایک میزائل داغا گیا، حملے میں اسماعیل ہنیہ کا محافظ بھی جاں بحق ہوگیا۔ حماس نے اسماعیل ہنیہ شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا تھا، جس میں تنظیم نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ پر حملے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، یہ ایک بزدلانہ کارروائی ہے جس کا بدلہ لیں گے۔
ایران نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ ہر صورت لینے کا اعلان کرتے ہوئے اسے اپنے اوپر فرض قرار دیا ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے اپنے ملک کی عوام سے کہا ہے کہ اگلے چند ماہ اسرائیل کے لیے مشکل ہو سکتے ہیں۔
دوسری جانب امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے اسماعیل ہنیہ پر قاتلانہ حملے سے متعلق دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھماکہ خیز مواد اسماعیل ہنیہ کے ریسٹ روم میں 2 مہینے قبل ہی چھپا دیا گیا تھا، یہ بم دو ماہ قبل اِس اہم ترین عمارت میں اسمگل کیا گیا تھا۔