پاکستان بار کونسل نے خبردار کیا ہے کہ تمام ادارے آئینی حدود میں رہ کر کام کریں ورنہ عوام کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔
جمعرات کو پاکستان بار کونسل کا دو سو تینتالیسویں اجلاس ہوا جس میں پارلیمنٹ کے پیچھے کھڑا ہونے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں پاکستان بار کونسل نے خبردار کیا کہ تمام ادارےآئینی حدود میں رہ کر کام کریں ورنہ عوام کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان کے آئین میں اختیارات کی تین شاخیں موجود ہیں، قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کا استحقاق جبکہ عدلیہ کا کام قوانین کی تشریح اور انتظامیہ کو قانون نافذ کرنے کا اختیار ہے۔
ریاست اپنا اختیار صرف عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال کرے گی۔
پاکستان بار کونسل کی جانب سے کہا گیا کہ پارلیمنٹ سپریم آئینی ادارہ ہونے کے ناتے قانون سازی کا اختیار رکھتی ہے۔