ایس آئی ایف سی کی کوششوں سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی کاروباردوست پالیسیوں کی وجہ سےگزشتہ سال کےمقابلے میں رواں مالی سال میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی کوششیں خاطرخواہ غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں اہم کردارادا کر رہی ہیں جس سےکاروبار کا ماحول مزید بہتر ہو رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سےجاری کردہ اعداد وشمار کےمطابق مالی سال 2024 کےدوران غیر ملکی سرمایہ کاری 1.9 بلین ڈالر تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال 1.62 بلین ڈالر تھی"
جون 2024 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 169 ملین ڈالر رہی جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 122 ملین ڈالر تھی
چین پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ کار اور تجارتی شراکت دار دوست رہا ہے، جس کی سرمایہ کاری گزشتہ مالی سال میں 568 ملین ڈالر رہی
ہانگ کانگ دوسرا سب سے بڑا سرمایہ کاری کرنے والا ملک رہا ہے جس نے 359 ملین ڈالر براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی جو گزشتہ سال 250 ملین ڈالرتک محدود رہی
دیگر اہم ممالک میں برطانیہ سے 268 ملین ڈالر، امریکہ سے 137 ملین ڈالر اور سنگاپور سے 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری بھی شامل ہے
یہ بات بھی حوصلہ افزا ءہے کہ؛
" پاور سیکٹر نے سب سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جس نے مالی سال 2024 میں 800 ملین ڈالر حاصل کیے"
تیل اور گیس کی تلاش میں غیر ملکی سرمایہ کاری 304 ملین ڈالر تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال 137 ملین ڈالر تھی
ایس آئی ایف سی کے کاروربار دوست اقدامات نے واضح طور پر اس اضافے کے رجحان میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے جس نے پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک بہتر اور پرکشش مارکیٹ کے طور پر پیش کیا ہے