ملک میں تاجر تنظیموں کے ہڑتال اور سیاسی جماعتوں کے دھرنوں سے سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں 150 فیصد اضافہ ہوگیا۔
بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں ہونے والے جلسے کے پیش نظر بلوچستان کی شاہرائیں گزشتہ 4روز سے بند ہے۔ شاہراوں کی بندش سے مال بردار گاڑیاں پھنس گئی جس کے باعث کوئٹہ میں سبزیوں اور پھل کی قیمتوں میں 100سے150روپے فی کلو اضافہ ہو گیا۔
گزشتہ دنوں 150روپے فی کلو ملنے والی بھنڈی کی قیمت 400روپے تک جا پہنچی، 80 روپے فی کلو ملنے والے ٹماٹر کی قیمت 140 روپے، 150روپے ملنے والے فی کلو فزازبین کی قیمت 250روپے ،کدو کی فی کلو قیمت 120 روپے سے بڑھ کر 200روپے تک جا پہنچی۔ فی کلو آڑو 100روپے سے بڑھ کر 250روپے، سیب کی قیمت بھی 100 روپے کا اضافہ ہو گیا۔
دوسری جانب پنجاب بھر میں گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال ختم ہونے کے باوجود تاجر شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے، اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کردیا۔ جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی غلہ منڈی سمیت مارکیٹس میں دالیں' چاول. مصالحہ جات دوکاندارمن مانے ریٹس پر فروخت کرنے لگے۔
شہریوں کا کہنا ہے ہڑتال کے باعث ابتک بازار میں ابتک چاول اور دالوں کی قیمتوں میں 20 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ایک جانب شہری بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان ہے جبکہ دوسری جانب مال بردار گاڑیوں کے رکنے سے ان میں موجود اشیاء خراب ہو رہے ہیں۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں کمی لائی جائے۔