ملکی معیشت کی بحالی کے لیےحکومت کا اینٹی اسمگلنگ کریک ڈاؤن جاری ہے۔
آٹا،چینی،کھاد اور تیل جیسی اہم اشیاء کی اسمگلنگ کےباعث عوام کو بدترین حالات کاسامنا کرنا پڑتا ہے،عوام کی سلامتی اورمستحکم معیشت کی خاطر اسمگلنگ کےخلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا۔
14 جولائی تا 21 جولائی کےدوران ملک بھر سے 2.22 میٹرک ٹن چینی، 3.75 میٹرک ٹن کھاد، 64 میٹرک ٹن آٹا، 516 سگریٹ کےسٹاکس، 84 کپڑے کے تھان اور 0.057 ملین لیٹر ایرانی تیل برآمد ہوا،متعلقہ اداروں نےکوئٹہ سے 283 اور کراچی سے 233 سگریٹ کےسٹاکس ضبط کیے
پشاور سے 0.62 اورکوئٹہ سے 1.6 میٹرک ٹن چینی ضبط ہوئی،کراچی سے 84 کپڑے کے تھان،ملتان سے 64 میٹرک ٹن آٹا جبکہ کوئٹہ سے 3.75 میٹر ٹن کھاد ضبط کرلی۔
یکم ستمبر 2023 سےاب تک ملک بھرسے 3248.75 میٹرک ٹن کھاد، 361.436 میٹرک ٹن آٹا، 34731.29 میٹرک ٹن چینی، 316850 سگریٹ کےسٹاکس، 149710 کپڑے کے تھان اور 6.919 ملین لیٹر ایرانی تیل برآمد ہوچکا ہے۔
متعلقہ ادارے ملک کومشکل وقت سےنکالنے کے لیےاسمگلنگ کےخلاف اپنی کاروائیاں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔