بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر آج بھی فیصلہ نہ ہو سکا۔ جج افضل مجوکا نے ریمارکس دئیے کہ آپ دونوں فقہ حنفی کے پیروکار ہیں جہاں تین طلاق کے بعد رجوع کا حق ختم ہوجاتا ہے۔ فقہ کے نظریات عدالت میں چیلنج نہیں کیے جاسکتے۔
کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے کی۔ خاور مانیکا کے وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے جو عدالتی فیصلے ریفرنس کے طور پر دیے گئے ان فیصلوں میں اور اس کیس کے گراؤنڈز الگ الگ ہیں، بیرسٹر سلمان صفدر کی جانب سے عدت کا دورانیہ سو دن کے حوالے سے ایک فیصلہ عدالت کے سامنے پیش کیا گیا، ہر کرمنل کیس میں الگ وجوہات شامل ہوتی ہیں۔ ۔
خاور مانیکا کے وکیل نے کہا کہ عدالت کے سامنے اعتراض اٹھایا گیا کہ کرمنل کیس کی جگہ سول کیس بنتا ہے،،دونوں ملزمان کی جانب سے آج تک سول کیس کے حوالے سے کوئی اپیل دائر نہیں کی گئی۔ دورانِ سماعت خاور مانیکا کے وکیل نے سابق امریکی صدر بل کلنٹن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے قوم سے معافی مانگی جاتی تو شکایت کنندہ خاور مانیکا بھی معاف کرسکتے ہیں۔
جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ آپ کا گواہ تو کہتا ہے مجھے دوسرے دن ہی شادی کا پتا لگ گیا تھا، آپ لوگ طلاق کو تو مانتے ہیں، آپ دونوں حنفی کے پیروکار ہیں اور جس میں طلاق کے بعد رجوع کا حق ختم ہوجاتا ہے۔ فقہ کے نظریات کو کورٹ میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔ یوں عدت کا کیس تو بنتا ہی نہیں۔ سماعت ہفتے کی صبح تک ملتوی کردی گئی۔