سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیل پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ بینچ کی دستیابی پر دوبارہ کیس سماعت کیلئے مقرر کیا جائے گا۔
دوران سماعت جسٹس جمال مندوخیل آٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ ملزمان کے ساتھ سلوک تو انسانوں والا کریں، جسٹس عرفان سعادت نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب انسانوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک نہیں ہوسکتا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ آپ پہلے بتاتے تھے ہر ہفتے ملزمان کی اہلخانہ سے ملاقات ہوتی ہے، آپ اس کام کو جاری کیوں نہیں رکھتے؟ اٹارنی جنرل آپ کا بیان عدالتی ریکارڈ کا حصہ ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اپیل میں عدالت نے اصل فیصلہ میں غلطی دیکھنا ہوتی ہے، اٹارنی جنرل صاحب، آپ کو ہمیں اصل فیصلے میں غلطی دکھانا ہوگی، ہم اپیل میں آپ کو سن رہے ہیں، ہمیں غلطی دکھانا ہوگی۔