وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ ، مواصلات اور نجکاری عبدالعلیم خان نے کہاہے کہ پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن کو التوا میں رکھنے سے قومی خزانے کو ساڑھے آٹھ سو ارب روپے کا نقصان ہوا، اداروں کو اونے پونے داموں نہیں بیچیں گے بلکہ زیادہ سے زیادہ فنڈز حاصل کریں گے۔
پرائیویٹائزیشن سے متعلق پانچ سالہ منصوبے پر میڈیا بریفنگ کے دوران عبدالعلیم خان کا کہنا تھا اداروں کی نجکاری کا عمل مکمل صاف اور شفاف ہوگا ۔ میڈیا کو براہ راست کوریج کی اجازت بھی ہوگی ۔ پی آئی اے ۔ اسٹیل مل اور ریکوڈک منصوبوں کی نجکاری منسوخ کرکے معیشت کو نقصان پہنچایا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ قومی ایئرلائنز کے بعد روز ویلٹ ۔ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری بھی ہوگی ۔ اگلے مرحلے میں پاور جنریشن اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا ۔ سٹیٹ لائف کارپوریشن ۔ زرعی ترقیاتی بینک ۔ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن اور پیکو کی نجکاری بھی کی جائے گی۔
وفاقی وزیر نجکاری وسرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے پرائیویٹائزیشن کے پانچ سالہ منصوبے پر میڈیا کو بریفنگ دی۔۔ بتایا اداروں کی نجکاری کا عمل صاف شفاف ہوگا، میڈیا کو لائیو کوریج کی اجازت ہوگی۔ عبدالعلیم خان نے مزید کہا پی آئی اے۔ اسٹیل مل اور ریکوڈک جیسے منصوبوں کی نجکاری منسوخ کر کے معیشت کو نقصان پہنچایا گیا۔۔ پی آئی اے کے بعد روز ویلٹ۔ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور فرسٹ وومن بینک کی بھی نجکاری ہوگی۔ اگلے مرحلے میں پاور جنریشن اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری کا عمل ہوگا۔ اسٹیٹ لائف کارپوریشن۔ زرعی ترقیاتی بینک۔ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن اور پیکو بھی نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔