جاپان میں مقامی سطح پر فروخت ہونے والی سوزوکی آلٹو کو فیچرز اور بہترین معیار کے باعث پاکستان میں بھی بہت پسند کیا جاتاہے جبکہ اس کی فیور ل ایوریج بھی بہت شاندار ہے تاہم اس کی قیمت پاکستان میں مقامی سطح پر بنائی جانے والی آلٹو کے مقابلے میں کئی زیادہ ہے ۔
تفصیلات کے مطابق نویں جنریشن کی سوزوکی آلٹو جاپان میں 2021 میں متعارف کروائی گئی اور 2022 میں سڑکوں پر دوڑتی ہوئی دکھائی دی جبکہ یہ پاکستان میں 2024 میں نظر آئی، اس میں فرنٹ پر 5 لیول ایڈجسٹبل ہیلوجن لیمپس ، سلیک گرل ، بٹن سے ایڈجسٹ کیئے جانے والے کالے رنگ کے سائیڈ مررز ، فرنٹ سکرین کے اوپر دو کیمرے دیئے گئے ہیں جو کہ کسی بھی غیر یقینی صورتحال یعنی اچانک اگر کوئی آگے آ جائے تو یہ خودکار طریقے سے بریک لگانے کی اہل ہو گی ، پیچھے کی لائٹس کا ڈیزائن 5 ویں جنریشن کی آلٹو سے لیا گیاہے ۔
اس گاڑی میں 660 سی سی کا اِن لائن 3 سلینڈر ایس 8 وی ایس ہائبرڈ انجن نصب کیا گیاہے جو کہ 48 ہارس پاور اور 58 نیوٹن میٹر ٹارک پیدا کرتا ہے ۔ اس انجن کی خاصیت یہ ہے کہ جب گاڑی کو روکتے ہیں تو جو انرجی پیدا ہوتی ہے وہ اس میں محفوظ ہو جاتی ہےجو گاڑی کے کھڑے رہنے کے دوران استعمال ہوتی ہے ۔اس سے فیول اکانومی بہت بہتر ہو جاتی ہے اور گاڑی کے الیکٹرانکس بھی اس پر چلتے ہیں۔ اسے دوسری زبان میں ’ مائلڈ ہائبرڈ ٹیکنالوجی ‘ کا نام دیا جاتا ہے اور یہ گاڑی ایک لیٹر میں 37 کلومیٹر تک کی فیول ایوریج دیتی ہے ۔اس کے علاوہ اس گاڑی میں لین اسسٹ بھی دیا گیاہے ۔اس کی ہیڈ لائٹس خود کار طریقے سے چلتی ہیں یعنی اگر دن میں گاڑی انڈر پاس میں سے گزرے اور اندھیرا ہو تو ہیڈ لائٹس خود آن ہو جائیں گی ۔
مارکیٹ میں یہ گاڑی 37 لاکھ 50 ہزار روپے میں فروخت کی جارہی ہے جو کہ مقامی سطح پر تیار کی جانے والی آلٹو سے زیادہ ہے لیکن اس کے فیچرز بھی بہت جدید کر دیئے گئے ہیں ۔
پاکستانی آلٹو
پاکستان میں مقامی سطح پر تیار کی جانے والی آلٹو کا بنیادی ورژن 23 لاکھ 30 ہزار روپے میں ہے جبکہ یہ قیمت مختلف ویرینٹس پر مختلف ہے جو کہ 30 لاکھ روپے تک جاتی ہے، اس میں بھی 660 سی سی انجن ہے جو کہ 39 ہارس پاور 56 نیوٹن میٹر کا ٹارک پیدا کرتاہے ۔ اس کی فیول ایوریج 18 سے 20 کلومیٹر تک ہے جو کہ جاپان میں مقامی سطح پر تیار ہونے والی آلٹو کے مقابلے میں آدھی ہے ۔