وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ عوام بجٹ سے ریلیف کی امید نہ لگائیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عوام کو ریلیف دینے کیلئے مزید قرض لینے پڑیں گے ۔ پھر ان قرضوں کو ادا کرنے کیلئے نئے ٹیکس لگانے پڑیں گے ۔ حکومت کے وسائل محدود ہے۔ اپنی آمدن سے قرضوں کا بوجھ بھی نہیں اتارسکتے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ اگلے سال وفاقی حکومت کو 8 ہزار ارب محاصل ملیں گے جبکہ اگلے مالی سال صرف قرض میں 9 ہزار ارب روپے دینے ہیں۔
خیال رہے کہ آئندہ مالی سال 2025ـ2024 کیلئے 18 ہزار 900 ارب روپے کے حجم کا وفاقی بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 سے 15 فیصد اضافے کا امکان ہے۔
دستاویزات کے مطابق وفاق کا بجٹ 1500 ارب روپے مختص کیا جائے گا جبکہ صوبوں کا سالانہ ترقیاتی منصوبہ 2095 ارب روپے مختص کیا جائے گا۔ حکومت نے آئندہ مالی سال میں ترقیاتی منصوبوں کیلیے 932 ارب روپے کے مزید نئے قرض لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت وفاقی حکومت 316 ارب جبکہ 600 ارب کے بیرونی قرض لیں گے۔ سندھ حکومت سب سے زیادہ 334 ارب روپے کا بیرونی قرض لے گی۔